سرینگر: جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سرینگر میں قومی تحقیقاتی ایجنسی ( این آئی اے) نے ایک نوجوان صحافی عرفان معراج کو اکتوبر 2020 میں درج کردہ ٹیرر فنڈنگ معاملے میں گرفتار کیا ہے۔ این آئی اے عرفان معراج کو دہلی لے گئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق عرفان معراج کو این آئی اے نے پیر کی شام کو گرفتار کیا ہے اور انہیں دہلی پوچھ گچھ کے لیے لے جایا گیا ہے۔ عرفان معراج کی گرفتاری کے متعلق مصنفہ سوچترا وجئیں نے ٹویت کرتے ہوئے لکھا کہ عرفان معراج کو این آئی اے نے یو اے پی اے کے تحت گرفتار کیا ہے اور انہیں دہلی لے گئے ہیں۔
عرفان معراج سرینگر کے پادشاپی باغ کے رہنے والے ہیں اور گزشتہ کچھ برسوں سے صحافت کر رہے تھے۔ وہ فی الوقت 'ٹو سرکلرز ڈاٹ نیٹ' نیوز ویب سائٹ کے آئن لائن مدیر ہیں۔ اس سے قبل وہ انگریزی روزنامہ 'رائزنگ کشمیر' کے سب ایڈیٹر رہ چکے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ بین الاقوامی میڈیا اداروں کے ساتھ فری لانس بھی کام کرتے ہیں۔ حالیہ دنوں عرفان نے کشمیری پنڈتوں کی ٹارگٹ کلنگ پر ایک ویڈیو اسٹوری کی تھی اور شوپیان میں فوج کی جانب سے انکاؤنٹر میں تین راجوری کے عام شہریوں کی ہلاکت پر بھی مفصل رپورٹ لکھی تھی۔ عرفان معراج کو اس سے قبل بھی این آئی اے نے خرم پرویز کی این جی او جموں و کشمیر کولیشن آف سیول سوسائٹی کے متعلق پوچھ گچھ کی تھی۔ عرفان معراج اس این جی او کے ساتھ کچھ سال قبل بطور محقق کام کررہے تھے۔
قومی تحقیقاتی ایجنسی نے پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری صحافی عرفان معراج کو اکتوبر 2020 میں درج کردہ ٹیرر فنڈنگ معاملے میں گرفتار کیا گیا ہے۔ عرفان معراج خرم پرویز کے قریبی ساتھی تھے اور عرفان، خرم پرویز کی تنظیم جموں و کشمیر کولیشن آف سول سوسائٹیز (JKCCS) کے ساتھ کام کر رہے تھے۔ تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ جے کے سی سی ایس وادی میں عسکریت پسندی کی سرگرمیوں کی مالی معاونت کر رہی تھی اور انسانی حقوق کے تحفظ کی آڑ میں وادی میں علیحدگی پسند ایجنڈے کا پرچار کر رہی تھی۔
یہ بھی پڑھیں :Kashmiri Journalist Sajad Gul Arrested: پولیس نے صحافی سجاد گل کو گرفتار کرلیا