اردو

urdu

ETV Bharat / state

یونین ٹیریٹریز سے زیر حراست ہلاکتوں کی تفاصیل طلب

قومی انسانی حقوق کمیشن نے جموں و کشمیر اور لداخ انتظامیہ سے زیر حراست اور تصادم آرائیوں کے دوران ہوئی ہلاکتوں کی تفاصیل طلب کی ہے۔

یونین ٹیریٹریز سے زیر حراست ہلاکتوں کی تفاصیل طلب
یونین ٹیریٹریز سے زیر حراست ہلاکتوں کی تفاصیل طلب

By

Published : Jul 2, 2020, 10:39 PM IST

قومی انسانی حقوق کمیشن نے جمعرات کو جموں و کشمیر اور لداخ انتظامیہ سے یونین ٹیریٹریز میں تصادم آرائیوں کے دوران اور زیر حراست ہوئی اموات کی تفصیلات طلب کی ہے۔ یہ اقدام ’’انسان حقوق کی پاسداری کے لیے اٹھائے جا رہے ہیں۔‘‘

قومی انسانی حقوق کمیشن نے ایک بیان میں یونین ٹیریٹریز - جموں و کشمیر اور لداخ - انتظامیہ سے گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں ہوئی زیر حراست ہلاکتوں اور گزشتہ 48 گھنٹوں میں سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے مابین تصادم آرائیوں کے دوران ہوئی ہلاکتوں کی تفصیلات پیش کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ کمیشن نے اس تعلق سے گزشتہ مہینے کی 30 تاریخ کو جموں وکشمیر کے چیف سیکریٹری اور لداخ کے کمشنر سیکریٹری کو خط لکھ کر قومی انسانی حقوق کمیشن کے سیکریٹری جنرل جیدیپ گووند نے ان معاملات سے جڑے تمام رپورٹ جن میں پوسٹ مارٹم، فوٹوگرافی اور مجسٹیریل انکوائری کی تمام تفصیلات فراہم کرنے کی گزارش کی ہے۔

گووند کا مزید کہنا تھا کہ ’’جموں کشمیر پہلے ریاست تھی اس لیے ان پر زیر حراست اور تصادم آرائیوں کے دوران ہوئی ہلاکتوں کی تفصیلات کمیشن کو فراہم کرنا لازمی نہیں تھا۔ تاہم 2019 میں پی ایچ آر ایکٹ میں ہوئی ترمیم کے بعد ان پر یہ لازمی بنتا ہے۔ اور جب بھی ایسا کوئی معاملہ سامنے آتا ہے تو جلد سے جلد اس کی تمام تفصیلات کمیشن تک پہچانی ضروری ہوتی ہیں۔ ایسا باقی مرکزی زیر انتظام علاقوں (یونین ٹیریٹریز) میں بھی ہوتا ہے۔‘‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’زیر حراست ہلاکتوں کی تفاصیل 24گھنٹوں کے اندر اندر کمیشن تک پہنچانی ہوتی ہیں جبکہ تصادم آرائیوں کے دوران ہوئی ہلاکتوں کی 48گھنٹوں کے اندر اندر۔‘‘

واضح رہے کہ بدھ کو شمالی کشمیر کے سوپور قصبے میں سی آری پی ایف پر ہوئے عسکریت پسندوں کے حملے میں ایک حفاظتی اہلکار اور ایک عام شہری ہلاک ہوئے تھے۔ جہاں پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ عام شہری حملے کے دوران عسکریت پسندوں کی گولی سے ہلاک ہوا وہیں ہلاک شدہ شخص کے لواحقین نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں سیکورٹی فورسز نے ہی ہلاک کیا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details