اردو

urdu

ETV Bharat / state

کورونا وائرس : وادی میں اخبارات کی تقسیم کاری بھی بند

کورونا وائرس کے پھیلنے کے خطرات اور خدشات کے پیش نظر جہاں زندگی کا ہرگوشہ بری طرح متاثر ہوچکا ہے۔ وہیں تمام شعبہ جات کی سرگرمیاں بھی کورونا وائرس کے وبا سے مکمل طور ٹھپ ہو کر رہی گئی ہیں۔

یکم اپریل سے وادی میں اخبارات کی تقسیم کاری بھی کی جارہی بند
یکم اپریل سے وادی میں اخبارات کی تقسیم کاری بھی کی جارہی بند

By

Published : Mar 31, 2020, 1:08 PM IST

وادی کشمیر میں اب اس مہلک وائرس کا خاصہ اثر پرنٹ میڈیا پر دکھائی دے رہا، جہاں اخبارات چھاپنے میں اخبار مالکان کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے وہیں اب اخبارات کی تقسیم کاری میں بھی کروناوائرس نے منفی اثرات مرتب کئے ہیں۔ جس کے باعث آج نیوز پیپر ڈسٹریبوشن ایسوسی ایشن نے یکم اپریل سے اخبارات کی تقسیم کاری فی الحال کے لیے بند کرنےکا فیصلہ کیا ہے۔

ایسوسی ایشن نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ کورونا وائرس کے قہر سے خود کو محفوظ رہینے ،دوسروں کو بھی مصیبت میں نہ دھکیلنے اور سرکاری احکامات کو مدنظر رکھکر اخبارات کی تقسیم کاری کا سلسلہ بند کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا سماجی دوری کو ملحوظ رکھ کر ایسوسی ایشن نے یہ قدم اٹھایا تاکہ اپنی جانوں کےساتھ ساتھ دوسری کا بھی خیال رکھا جاسکے۔

نیوز پیپر ڈسٹریبوشن ایسوسی ایشن کے صدر نے کہا کہ ان کے ہاکروں کو گھر میں اخبار لے کر داخل ہونے کی اخازت نہیں دی جارہی ہے اور نہ کوئی شخص اخبار ہاتھ میں لینے کے لیے تیار ہوتا ہے۔کیونکہ اب اس وبائی بیماری سے لوگ اتنے خوف زدہ ہوگیے ہیں کہ لوگ اخبار ہاتھ میں لینے سے بھی ڈر رہے ہیں۔

جس کے باعث انہیں ناگوار صورتحال کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔وہیں اس تشویشناک اور تکلیف دہ صورتحال کو پیش نظر اب ایسوسی ایشن نےاخبارات کی سرکولیشن فی الحال معطل کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔

کورونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں اور اس وبا کے تیزی سے پھیلنے کے باعث عالمی سطح پر خوف کی فضا طاری ہے جبکہ اس خطرناک وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں عام لوگ کو مشکل حالات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ایک جانب جہاں پورے بھارت میں کورونا وائرس کا خوف پھیل چکا ہے وہیں مرکز کے زیر انتظام جموں وکشمیر میں بھی اس وائرس کا ڈر لوگوں کو ستا رہا ہے۔

قابل زکر ہے کہ جموں و کشمیر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر 49 ہوگئی یے جن میں دو افراد کی موت ہوچکی ہے۔ جبکہ 4 افراد آہستہ آہستہ صحت یاب ہورہے ہیں

ABOUT THE AUTHOR

...view details