سرینگر: آل پارٹیز سکھ کارڈنیشن کمیٹی (اے پی ایس سی سی) نے سرینگر میں جی ٹوئنٹی سربراہی اجلاس کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک آزادنہ ویزا پالیسی متعارف کرنے کی ضرورت ہے تاکہ بیرونی ممالک کے لوگ مذہبی اہمیت کے حامل مقامات کا بغیر کسی پریشانی کے دورہ کر سکیں۔
اے پی ایس سی سی کے چیئرمین جگمہوین سنگھ رینا نے پیر کو اپنے ایک بیان میں کہا کہ سرینگر کو 20 ممالک کے مندوبین کی میزبانی کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ چونکہ جموں و کشمیر میں متعدد مذہبی اہمیت کے حامل مقامات ہیں اس لئے ضروری ہے کہ غیر ملکی لوگوں کے لئے بغیر کسی پریشانی کے ویزا خدمات متعارف کرائی جائیں تاکہ انہیں ان مقامات کا دورہ کرنے کے دوران کسی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ان کا کہنا تھا کہ جموں و کشمیر اور لداخ یونین ٹریٹری میں مذہبی سیاحت کی کافی گنجائش موجود ہے۔
موصوف چیئرمین نے کہا کہ جامع مسجد سرینگر، درگاہ حضرت بل، گردوارا چھٹی پادشاہی، ماتا ویشنو دیوی کٹرہ، کھیر بھوانی تلہ مولہ گاندربل اور لداخ کی گمپائوں جو بڑے مذہبی مقامات ہیں کو اب تک بین الاقوامی مذہبی سیاحت کے نقشے پر نہیں رکھا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ان مذہبی اہمیت والے مقامات پر دنیا بھر سے لوگوں کا تانتا بندھا سکتا ہے لیکن اس کے لئے ضروری ہے کہ ایک لبرل ویزا پالیسی متعارف کرنی ہے۔