سرینگر:جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ 'این سی سیاسی تنظیم ہے اور پارٹی نے سیاسی مقابلے بہت لڑے ہیں۔لیکن آج جیسے مقابلے وہ پہلی بار لڑ رہے ہیں۔ ہماری لڑائی اگر بی جے پی اور ان کی بی ٹیم سے ہوتا تو شاید بات کچھ اور ہوتی۔"
انہوں نے کہا کہ 'اب انتظامیہ بھی نیشنل کانفرنس کے رہنماؤں کو مخلتف طریقوں سے پریشان کر رہا ہے۔ ایک وقت تھا جب کشمیر میں سکیورٹی کا فیصلہ ملیٹینسی کو دیکھ کر کیا جاتا تھا اور آج سکیورٹی کے فیصلے بی جے پی کے خطرے کو مدنظر رکھ کر کیا جاتا ہے۔ آج یہ دیکھ کر فیصلہ لیا جاتا کہ کس پارٹی سے بی جے پی کو خطرہ ہے۔ جتنا خطرہ بی جے پی کو زیادہ ہے اس کی سکیورٹی وتنی کم۔"Omar Abdullah Slams BJP
عمر عبداللہ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس جموں و کشمیر کو اس مصیبت سے نکال دے گے اور این سی لوگوں کو دھوکہ میں نہیں رکھنا چاہتی۔ انہوں نے کہا کہ کچھ سیاسی پارٹیاں این سی پر الزام عائد کرتی ہیں کہ نیشنل کانفرنس دفعہ 370 کی بحالی کے لیے لوگوں کو دھوکہ میں رکھ رہی ہے۔Article 370 Restoration
انہوں نے کہا 'این سی نے پہلے یہی کہا کہ 370 کی بحالی کے لیے وہ پرامن لڑائی لڑے گئے اور نیشنل کانفرنس قانون اور آئین کے تحت دفعہ 370 کی بحالی کے لیے لڑے گے۔ یہ لوگ چاہتے تھے کہ یہاں حالات خراب کریں اور انہیں بہانہ ملے ہمیں ٹارگیٹ کرنے کا۔ ہم ہوش کھوئیں گے نہیں بلکہ پورے ہوش سے اس لڑائی کو لڑیں گے اور ایک دن اس لڑائی میں کامیابی ملے گی۔ NC on Article 370 Restoration
مزید پڑھیں:Farooq Abdullah to Omar Abdullah عمر عبداللہ کو الیکشن لڑنا ہوگا، باپ فاروق عبداللہ کی ہدایت
واضح رہے کہ جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو دوبارہ اپنی تنظیم نیشنل کانفرنس کا صدر منتخب کر لیا گیا ہے۔ فاروق عبداللہ کے مقابلے میں کوئی دوسرا امیدوار نہیں تھا اس لیے وہ بلا مقابلہ منتخب ہوگئے۔ یہ انتخاب سرینگر میں پارٹی کے بانی شیخ عبداللہ کے 117ویں یوم پیدائش کے موقع پر ان کے مزار واقع حضرت بل میں ہوا۔ اس تقریب میں پارٹی کے سینئر لیڈران اور ارکان نے شرکت کی اور نئے صدر کو منتخب کیا۔ قابل ذکر ہے کہ 88 برس کے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے گزشتہ ہفتے صدر کے عہدے سے اسعفتی دیا تھا اور کہا تھا کہ وہ صدر انتخاب کے لئے کھڑے نہیں ہوں گے۔Farooq Abdullah Elected Party President