دونوں لیڈران نے کہا کہ کشمیر کے سیاسی لیڈران کو نشانہ بنانا، تنگ طلب کرنا اور بلاجواز طریقے پر نظربند رکھنا معمول بن کر رہ گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی لیڈران کے ساتھ اس طرح کا ناروا سلوک روا رکھنا ایک انتہائی تشویشناک صورتحال کی عکاسی کرتا ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ سیاسی لیڈران کی نظربندی اور تنگ طلبی سے اس بات کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ عام لوگوں کو کس صورتحال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہوگا۔ سیاسی مخالفین کی بلاوجہ تنگ طلبی اور بلاجواز نظربند ی کسی بھی جمہوری نظام کا حصہ نہیں ہوسکتی۔