نیشنل اولڈ پینشن ریسٹوریشن یونائیٹڈ فرنٹ (این او پی آر یو ایف) کے قومی صدر بی پی سنگھ روات نے سرینگر میں پریس کانفرنس کے دوران سنہ 2004 میں مرکزی سرکار کی جانب سے پینشن اسکیم کو ختم کرنے کے حوالے سے لاگو کیے گئے قانون کو ’’کالا قانون‘‘ قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ وہ قدیم قانون، پینشن اسکیم، کو بحال کرنے کے حوالے سے ملک گیر تحریک چکا رہے ہیں۔
رکن پارلیمان و اسمبلی کا پنشن بھی ختم کیا جائے انہوں نے کہا کہ انکی تنظیم ملک بھر کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر کے اطراف و اکناف میں بھی پنشن اسکیم کو بحال کرنے کے حوالے سے احتجاج کرکے آواز بلند کر رہے ہیں۔
سرینگر کے ایوانِ صحافت میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب Anti-NPS Leaders PC in Srinagarکرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا: ’’یہ قانون مرکز نے سنہ 2004 میں لاگو کیا تھا اور جموں و کشمیر میں سنہ 2010 میں لاگو کیا گیا، یہ کالا قانون ہے۔ اگر یہ اتنا ہی بہتر ہے تو صرف سرکاری ملازمین کے لئے ہی کیوں، رکن پارلیمان اور رکن اسمبلی کے لیے یہ قانون کیوں نہیں؟‘‘
مزید پڑھیں:کسانوں کے لئے ماہانہ پنشن اسکیم شروع
اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’’یہ صرف ہماری لڑائی نہیں ہے، ips، ias اور دیگر سرکاری ملازمین کی بھی ہے۔ ہمارا احتجاج عوامی ہوگا لیکن گاندھی طرز پر Non Violent Protestہوگا۔ کسان احتجاج کی طرح ہمارا بھی احتجاج ہوگا اور جس طرح انہوں نے ہمارے مسئلے کے حوالے سے بات کی ہم اُن کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔‘‘