سری نگر: جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر اور رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے مسلمانوں سے کہا کہ وہ خوف کو مات دیں اور قرآن پاک کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے اپنے درمیان اتحاد و اتفاق قائم کریں۔ بنگلور میں 31 ویں یوم حسین رضی اللہ عنہ پر ” تنوع میں یکجہتی “ کے موضوع سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مسلمانوں میں پائے جارہے خوف اور ڈر پر افسوس کا اظہار کیا اور اس کی وجہ قرآن پاک کی تعلیمات سے دوری کو قرار دیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ ”ہم صرف نام کے مسلمان ہیں اور جب ہم اپنے طرز عمل اور عقائد کو دیکھیں تو وہ قرآن و سنت کی تعلیمات کے کوسوں دور ہیں۔اگر ہمارا طرز عمل اور زندگی قرآنی تعلیمات کے مطابق ہوتے توآج ہماری اجتماعی صورتحال بہتر ہوتی۔ ہم صرف نام کے مسلمان ہیں۔جس دن ہمارا طرز عمل اسلام کی تعلیمات کے مطابق ہو جائے گا اور ہم تمام برائیوں کو ترک کردیں گے ، اُس کے بعد ہمیں پیچھے مڑ کر دیکھنے کی ضرورت نہیں پڑے گی،ہم دنیا کی قوموں میں عزت کا مقام حاصل کریں گے۔“
قرآن پاک کو سمجھ کر پڑھنے پر زور دیتے ہوئے ڈاکٹر فاروق نے کہاکہ قرآن کو بغیر سمجھے پڑھنے اور یاد کرنے کا کوئی فائدہ نہیں، جب ہم یہ سمجھ پائیںگے کہ ہم کیا پڑھ رہے ہیں جبھی جاکر ہمیں کوئی فائدہ مل سکتا ہے اور ہم اس پر عمل پیرا ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کہ دنیا بھر کے مسلمانوں کو درپیش مشترکہ مسائل کا اس وقت تک کوئی خاتمہ نہیں جب تک ہم قرآن پاک کی تعلیمات پر حرف نہ حرف عمل نہیں کریں گے۔اگر ہم اپنے مشترکہ مصائب کا خاتمہ چاہتے ہیں تو ہمیں اپنے آپ کو شیعہ، سنی، بریلوی اور دیوبندی کی نظروں سے دیکھنا چھوڑ دینا چاہیے ۔