اردو

urdu

'پراپرٹی ٹیکس کے لئے کی گئی قانونی ترامیم غیر آئینی'

By

Published : Oct 10, 2020, 11:01 PM IST

علی محمد ساگر نے کہا کہ 'جموں و کشمیر کے عوام گزشتہ 14 ماہ کے مسلسل لاک ڈاون سے پہلے ہی بدترین اقتصادی بدحالی کے شکار ہو گئے ہیں اور اب عوام پر پراپرٹی ٹیکس کی صورت میں مزید بوجھ ڈالا جا رہا ہے'۔

علی محمد ساگر
علی محمد ساگر

جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے جنرل سیکرٹری علی محمد ساگر نے کہا ہے کہ 'پراپرٹی ٹیکس کی راہ ہموار کرنے کے لئے کی گئی قانونی ترامیم کو غیر آئینی ہے اور حکومت کے ایسے اقدام صرف اور صرف یہاں کے عوام کو مزید پیچھے کی اور دھکیلنا ہے'۔

ساگر نے ان باتوں کا اظہار ہفتہ کے روز پارٹی ہیڈکواٹر پر ایک غیر معمولی اجلاس کے دوران کیا۔موصوف نے پراپرٹی ٹیکس کے نفاذ کی راہ ہموار کرنے کے لئے قانونی ترامیم پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام گزشتہ 14 ماہ کے مسلسل لاک ڈاون سے پہلے ہی بدترین اقتصادی بدحالی کے شکار ہو گئے ہیں اور اب عوام پر پراپرٹی ٹیکس کی صورت میں مزید بوجھ ڈالا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'مرکزی حکومت یہاں جو بھی قانون نافذ کر رہی ہے وہ غیر آئینی ہیں، کیونکہ جس تنظیم نو 2019 ایکٹ کے تحت یہ سب کچھ کیا جا رہا ہے اس کی جوازیت عدالت عظمی میں زیر سماعت ہے اور ملک کی سب سے بڑی عدالت کے احترام میں ایسے اقدامات سے گریز کیا جانا چاہیے تھا، لیکن ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ مرکز کی بی جی پی سرکار کو جموں و کشمیر میں من مرضی تبدیلیاں لانے میں عجلت ہے'۔

یہ بھی پڑھیں: بجبہاڑہ: چینی وڈر کے دکاندار بے روزگار، انتظامیہ کی مدد کے منتظر

انہوں نے اس طرح کے اقدامات کی سخت الفاظ میں مزمت کرتے ہوئے فوری منسوخی کا مطالبہ کیا ہے۔ این سی کی جانب سے منعقدہ اس غیر معمولی اجلاس میں پارٹی کے دیگر سینیئر رہنماؤں، ضلع عہدیداران کے علاوہ خواتین ونگ کی صدر اور یوتھ نیشنل کانفرنس ونگ کے رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details