نوجوان لڑکوں کے ساتھ ساتھ وادی کشمیر کی لڑکیوں نے بھی ہر میدان میں اپنی صلاحیتوں کا بھر پور مظاہرہ کرکے نہ صرف کامیابی حاصل کی بلکہ اپنے والدین کا سر بھی فخر سے اونچا کیا ہے ۔
کشمیر کی پہلی خاتون ماؤنٹین ٹریکینگ ایکسپریٹ انہیں باصلاحیت اور باہمت لڑکیوں میں شامل ہیں ناہدہ منظور، بچن سے ہی ایڈونچر ٹورازم میں دلچسپی رکھنےوالی ناہدہ اس وقت سرخیوں میں آئی جب انہوں نے وادی کشمیر اور دیگر کئی جگہوں کی بلند چوٹیاں سر کرنے کے علاوہ کئی ایکسپڑیشنز ( expeditions ) میں بھی حصہ لیا ۔زیون سرینگر کی رہنے والی 25سالہ ناہدہ نے اپنی لگن ،محنت اور خود اعتمادی سے ماوئنڈ دیو تیبا منالی کی 6001میٹر کی بلند چوٹی کے علاوہ 5289میٹر کی فرنڈشپ پِیک کوبھی سر کیا ہے ۔وہیں سرینگر کی بلند ترین مہادیو چوٹی کو بھی سرکرنے کاانہیں اعزاز حاصل ہے۔ناہدہ نے اپنے اس شوق اور جنون کو اب باقاعدہ طور پیشہ میں تبدیل کیا ہے۔ جس کے لئے یہ اپنے بینر تلے مہم جوئی میں دلچسپی رکھنے والے یہاں کے نوجوان لڑکے اور لڑکیوں کو باضابطہ طور تربیت دیتی ہے وہیں تمام سہولیات فراہم کرکے کشمیر کی مشہور پہاڑی چوٹیوں کی ٹریکینگ بھی کرواتی ہے۔
ناہدہ اپنی اس پہل سے کشمیر کی پہلی خاتون ماؤنٹین ٹریکنگ ایکسپریٹ بن چکی ہے۔
یہ بھی دیکھیں: ثاقب وانی کے خواب ہورہے ہیں شرمندہ تعبیر
ناہدہ اپنے اس کام سے کافی خوش اور مطمئن نظر آرہی ہیں اور اس کی پہل سے یہاں کی کئی لڑکیاں ان کے ساتھ جڑ گئی ہیں اور وہ بھی اب ٹریکینگ میں کافی دلچسپی دکھا رہے ہیں ۔ناہدہ کہتی ہے کہ ان کا مقصد نوجوانوں کو وادی کشمیر کی خوبصورتی اور دلکشی سے روشناس کرانا ہے تاکہ وہ بھی پہاڑوں کے قدرتی حسن کا بغور مشاہد کرسکے۔
ناہدہ منظور کو شروعات سے ہی اپنے والدین کا بھر پور ساتھ ملاہے ۔تاہم یہ چاہتی ہے کہ دیگر والدین بھی اپنی بچیوں کو اسی طرح تعاون دے تاکہ وہ بھی اپنی دلچسپی کےمطابق اپنے خوابوں کو پورا کرسکے۔ کیونکہ لڑکیاں کسی سے کم نہیں ۔
کووڈ 19 لاک ڈوان کے دوران ناہدہ منظور نے کئی گروپس کو ٹریکینگ کے دوران رہنمائی کی ہے اور یہ سلسلہ برابر جاری ہے ۔