سرینگر (جموں و کشمیر) :گوشت کی قیمت پر سرکاری محکمہ کے اختیارات ختم ہونے کے بعد اب یہ اہم غذا کشمیر میں مزید مہنگی ہونے والی ہے۔ سرکار کے اختیارات ختم ہونے کے بعد ہی قصابوں اور کوٹھداروں نے گزشتہ ہفتے گوشت کی قیمت میں اضافہ کیا تھا، اور اب عید الاضحی کے بعد اس کی قیمت میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔ قابل غور ہے کہ مرکزی سرکار نے گزشتہ ہفتے جموں کشمیر میں مٹن کنٹرول ایکٹ کو منسوخ کر دیا تھا جس کی رو سے گوشت اور پولٹری کی قیمت طے کرنا محکمہ امور صارفین کے دائرہ اختیار میں نہیں رہا۔
قصاب اور کوٹھدارو اب گوشت کی قیمت اپنی مرضی سے طے کریں گے، اس فیصلے پر جموں کشمیر کی سیاسی جماعتوں نے سرکار کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ واضح رہے کہ جموں کشمیر میں محکمہ امور صارفین 1973 میں لاگو کئے گئے قانون مٹن (لائسنسنگ اینڈ کنٹرول) آرڈر کے تحت گوشت، پولٹری اور اس سے منسلک اشکاء کی قیمت طے کرتا تھا۔
قصاب اس قانون کے اطلاق سے خوش نہیں تھے لیکن عوام کو کچھ حد تک گوشت خریدنے میں راحت ملتی تھی کیونکہ پورے جموں و کشمیر میں لگ بھگ اس کے نرخ یکساں ہوتے تھے اور قصاب و پولٹری کے کاروبار پر سرکار کی نگرانی رہتی تھی۔ اس قانون کی منسوخی کی شروعات رواں برس 18 جنوری کو اُس وقت ہوئی جب محکمہ زراعت کے ایڈیشنل چیف سیکریٹری اتل ڈلو نے مرکزی وزارت خوراک اور امور صارفین سے اس قانون کے اطلاق پر نظر ثانی کی گزارش کی تھی۔