عزاداری کی مجالس میں احتیاطی تدابیر کے ساتھ محرم الحرام کا متبرک ماہ جاری ہے اور اس سلسلے میں شہر و دیہات میں عزاداری کی مجالس، نوحہ خوانی، سوز و سلام اور مرثیہ خوانی کا انعقاد بھی جاری ہے لیکن کورونا وائرس کے بڑھتے پھیلاؤ کی وجہ سے عزاداری کرنے کے طریقے میں بھی روایتی طریقے سے ہٹ کر سماجی دوری اور دیگر احتیاطی تدابیر اختیار کی جا رہی ہیں۔
سرینگر اور دیگر اضلاع میں شیعہ آبادی والے علاقوں میں عزاداری کی مجالس منعقد سرینگر اور دیگر اضلاع میں بھی شیعہ آبادی والے علاقوں میں عزاداری کی مجالس منعقد ہو رہی ہیں لیکن اس میں کافی حد تک احتیاطی تدابیر اور سماجی دوری کا خیال رکھا جارہا ہے۔
پاندریٹھین سرینگر میں گزشتہ روز دورانِ شب ایک عَلم شریف کا جلوس نکالا گیا لیکن عزاداران امام عالی مقام نے اس جلوس کے دوران جس طرح سے احتیاطی تدابیر کو اپنایا اور سماجی دوری کو قائم رکھنے کے علاوہ ماسک کا استعمال کیا وہ قابل ستائش ہے۔
عموماً عزاداری کے جلوسوں میں سماجی دوری کو قائم رکھنا کافی مشکل ہوتا ہے کیونکہ جلوس میں بڑے پیمانے پر عزادار شرکت کرتے ہیں لیکن جس طرح سے سرینگر اور دیگر اضلاع میں بھی ان جلوسوں اور نوحہ خوانی کی مجالس میں کورونا وائرس سے محفوظ رہنے کے لیے احتیاط برتا جارہا ہے وہ قابل تعریف عمل ہے۔
ادھر انتظامیہ کے علاوہ شیعہ علمائے دین نے بھی مجالس و نوحہ خوانی کی تقاریب کے دوران طبی ماہرین کی طرف سے جاری گائیڈ لائنز پہ سختی سے عزاداروں کو عمل کرنے کی تلقین کی ہے جس کی مثال اکثر مجالس میں ملتی ہیں۔ وہیں کہیں یہ بھی دیکھنے کو مل رہا ہے کہ ایس او پیز کا خیال نہیں رکھا جارہا ہے۔