سرینگر (جموں و کشمیر) :متحدہ مجلس علماء (MMU) جموں وکشمیر نے وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے موہند پورہ علاقے میں ایک دوشیزہ کے بہیمانہ قتل پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے انسانیت سوز واقعے کی پُر زور مذمت کی ہے۔ مجلس نے اپنے ایک بیان میں اس امر پر انتہائی فکر و تشویش کا اظہار کیا کہ ’’وادی کشمیر جو صدیوں سے بزرگوں، ریشیوں اور ولیوں کی سر زمین رہی ہے اور یہاں ہمارے نامور اسلاف نے ہر دور میں اسلامی، انسانی اور اخلاقی قدروں کی حفاظت اور آبیاری کے لیے اپنی تمام تر صلاحیتیں وقف کی ہیں، اس سرزمین پر آئے روز وحشیانہ جرائم اور نت نئی سماجی برائیوں کا بڑھتا ہوا گراف ہم سب کیلئے ایک لمحہ فکریہ ہے۔‘‘
بیان میں مجلس نے انسانیت کو شرمسار کرنے والے اس واقعے کو حد درجہ افسوسناک قرار دیتے ہوئے مرحومہ کے لواحقین کے ساتھ دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا گیا ہے اور اس گھناؤنے جرم میں ملوث افراد اور مجرمین کو قرار واقعی سزا دینے کا پُر زور مطالبہ کیا گیا ہے تاکہ ’’آئندہ کسی بھی وحشی درندے کو اس طرح کی غیر انسانی اور غیر اسلامی حرکت کرنے کی جرات و ہمت نہ ہو سکے۔‘‘