سرینگر شہر کے نید کدل علاقے کی رہنے والی 24 برس کی مصباح ریشی نے رہوڈس اسکالرشپ حاصل کر کے کشمیر کا نام روشن کیا ہے- اس اسکالرشپ کے تحت مصباح دو برسوں تک انگلستان کی آکسفورڈ یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرینگی-
اس سے قبل مصباح جموں و کشمیر کولیشن آف سول سوسائٹی (جے کے سی سی ایس) کی جانب سے دفعہ 370 کے خاتمے کے بعد کشمیر میں انٹرنیٹ گیگ سے متعلق 125 صفحات پر مشتمل رپورٹ پر کام کر چکی ہیں-
اس رپورٹ کو امسال اگست میں ’’کشمیر انٹرنیٹ سیگی‘‘ کے عنوان سے جاری کیا گیا تھا۔ ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مصباح کا کہنا تھا کہ "میں اس وقت دہلی یونیورسٹی میں قانون کی تعلیم حاصل کر رہی ہوں. میں سرینگر سے تعلق رکھتی ہوں تاہم میری تعلیم دہلی سے ہی ہوئی ہے-"
رہوڈس اسکالرشپ کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا "یہ اسکالرشپ دو سال کے لئے ہوتی ہے اور پوری طریقے سے مفت ہے لیکن حاصل کرنے کے لئے آپ کو کافی مشقت کرنی پڑتی ہے- ناصرف آپ کا پڑھائی میں اچھا ہونے ضروری ہے بلکہ آپ کو کھیل کود اور دیگر چیزوں میں بھی بہتر ہونا ضروری ہے- اس اسکالرشپ کے تحت آپ کو آکسفورڈ یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے کا موقع ملتا ہے- اسکالرشپ صرف ان طلبہ کو دی جاتی ہے جو تعلیم میں شاندار کارکردگی دکھانے کے علاوہ معاشرے کی بہتری کے لئے بھی کام کر چکے ہوں-"