سرینگر:جموں وکشمیر عوامی مجلس عمل کے سربراہ میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے جموں وکشمیر کے سرکردہ عالم دین، سیاسی و سماجی رہنما، مبلغ و خطیب مرحوم مولانا محمد عباس انصاری کی پہلی برسی کے موقعہ پر انصاری کی گرانقدر سیاسی،سماجی، مذہبی، ملی اور علمی خدمات اور قربانیوں پر ان کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت ادا کیا اور کہا کہ انصاری جہاں دیدہ اور مدبر اور دور اندیش سیاسی رہنما ہونے کے ساتھ ساتھ ایک فاضل عالم دین، مبلغ اور مصنف بھی تھے۔
میرواعظ نے کہا کہ مولانا انصاری نے ہمیشہ ایک قائد کے بجائے میرے ساتھ ایک مربی کی حیثیت سے تعلق ہمیشہ قائم رکھا اور سیاسی اور سفارتی سرگرمیوں میں چاہے وہ مقامی سطح کی تھیں یا بین الاقوامی سطح کی ہمیشہ میرے ہم قدم رہے اور ہر مرحلے پر اپنے زریں مشوروں اور رائے سے مجھے مستفید کیا۔
میرواعظ نے کہا کہ شہید ملت مولانا محمد فاروق صاحبؒ کے ساتھ جناب مولانا کی قریبی قربت تھی اور تحریک موئے مقدس سے لیکر عوامی مجلس عمل کے قیام تک وہ ہمیشہ شہید ملت کے ہم قدم رہے اور مشکل وقت میں انہوں نے اپنی سیاسی بصیرت اور سیاسی بالغ النظری اور دوراندیشی کا ثبوت فراہم کیا۔
میرواعظ نے کہا کہ انصاری نے اپنی پوری زندگی ایک مقدس کاز کے حصول کیلئے وقف کی تھی اور تادم مرگ انہوں نے اپنی سیاسی اور مبنی برحق نظریات کے ساتھ انحراف نہیں کیا۔ ایک جید عالم دین اور مقرر ہونے کے ساتھ ساتھ انصاری کشمیر میں اتحاد بین المسلمین کے داعی کی حیثیت سے بھی جانے جاتے ہیں اور انہوں نے یہاں کی فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور آپسی بھائی چارے اور ملی یگانگت کیلئے جو قربانیاں دی وہ تادیر یاد رکھی جائیں گی۔