سرینگر (جموں و کشمیر) :تعلیمی انجمن نصرۃ الاسلام سرینگر کے زیر اہتمام انجمن کے سابق صدر شہید ملت میرواعظ مولوی محمد فاروق صاحبؒ کے33ویں یوم شہادت کی مناسبت سے انجمن کے مرکزی ہالAuditorium میں قرآن خوانی اور خصوصی دعائیہ مجلس کا اہتمام کیا گیا جس میں انجمن کے تحت چلنے والے تعلیمی اداروں کے اساتذہ، عملہ اور طلبہ نے شرکت کی۔ اس موقعہ پر انجمن کے جنرل سیکریٹری خورشید احمد قادری اور ایجوکیشن سیکریٹری جناب پروفیسر غلام محمد خان اور جناب مفتی غلام رسول سامون نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’انجمن کے بانی علامہ رسول شاہ نے 1890 میں انجمن کی بنیاد ڈال کر کشمیر میں ظلم و جہالت اور غربت و افلاس کیخلاف جنگ چھیڑ کر تعلیمی بیداری کی مہم کا آغاز کیا، اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ دیگر میرواعظین کشمیر نے اپنے اپنے دور صدارت میں انجمن کے تعلیمی مشن کو آگے بڑھانے کیلئے جو گرانقدر رول ادا کیا وہ کشمیر کی ایک سنہری علمی تاریخ ہے۔‘‘
مقررین نے کہا کہ کشمیر میں انجمن کے زیر اہتمام تعلیم کے پھیلاؤ میں وقت کے مخلص اور قابل اساتذہ میں ایک خاص تعداد کشمیری پنڈتوں کی بھی تھی جنہوں نے بلا امتیاز مسلمان بچوں کی تعلیم و تربیت میں تمام تر صلاحیتیں وقف کیں۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اسلامیہ اسکول کے طلباء کو نماز کا پابند بنانے کیلئے انہیں جامع مسجد سرینگر لے جایا جاتا تھا جس کی نگرانی پنڈت نریندر ناتھ (ڈرل ماسٹر) جی تھے جو باقاعدہ طلباء کی حاضری لیتے اور دوسرے دن prayerکے موقع پر غیر حاضر طلباء کی زبردست سرزنش کرتے۔