اردو

urdu

ETV Bharat / state

'کشمیریوں کے مذہبی جذبات مجروح کیے جانے کا عمل جاری' - مولوی عمر فاروق

حریت کانفرنس (ع) نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ انتہائی بدقسمتی اور افسوس کی بات ہے کہ مسلمانان کشمیر کے مذہبی جذبات دانستہ طور پر مسلسل مجروح کیے جانے کا عمل جاری ہے

میرواعظ کشمیر مولوی عمر فاروق
میرواعظ کشمیر مولوی عمر فاروق

By

Published : Apr 16, 2021, 8:23 PM IST

بیان میں کہا گیا ہے کہ مقدس ماہ رمضان المبارک کا پہلا جمعہ، جو وصال اور عرس پاک حضرت خاتون جنت حضرت فاطمۃ الزہرا کا بھی دن ہے، تاریخی اور مرکزی جامع مسجد سرینگر کے منبر و محراب خاموش ہیں کیونکہ میر واعظ کشمیر مولوی عمر فاروق کو حکام کی جانب سے 'غیر قانونی' اور 'غیر اخلاقی' طور پر لگاتار نظر بند رکھا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ مقدس ماہ صیام کے دوران جامع مسجد سرینگر میں نمازی اور زائرین خاص طور پر جمعتہ المبارک کے دن نہ صرف میر واعظ کے قال اللہ و قال الرسول (ص) پر مبنی وعظ و تبلیغ اور روحانی فیوض و برکات سے مستفید ہوتے ہیں بلکہ اللہ تبارک و تعالیٰ کے حضور اوراد و وظائف اور درود و دعا کے ساتھ رجوع کر کے روحانی سکون اور قلبی اطمینان بھی حاصل کرتے ہیں۔

اس میں کہا گیا 'حریت کانفرنس حکام سے پوچھنا چاہتی ہے کہ کیا اوراد و وظائف کا اہتمام اور روحانی سکون و اطمینان حاصل کرنے کے لئے اللہ تعالیٰ کے حضور دعاﺅں کا مانگنا امن کے لئے خطرے کا سبب ہے؟ جبکہ موجودہ مہلک وبائی بیماری کے وقت اللہ تعالی سے دعا کر کے اس سے پناہ لینے کی ضرورت اور بھی زیادہ ضروری ہے ایسے میں جامع مسجد کے منبر و محراب کو زبردستی خاموش کرانا قابل مذمت ہے'۔

بیان میں کہا گیا کہ بیس ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے جبکہ میر واعظ مولوی محمد عمر فاروق کو غیر قانونی اور غیر اخلاقی طور پر اپنے ہی گھر میں نظر بند رکھ کر موصوف کو اپنی منصبی ذمہ داریوں کو نبھانے کی اجازت نہیں ہے۔

حریت نے کہا کہ میر واعظ کے تئیں حکام کا یہ 'آمرانہ رویہ' نہ صرف افسوسناک ہے بلکہ قابل مذمت ہے۔ اس میں مزید کہا گیا ہے کہ اس طرح کے حربوں سے ہمارے عزائم، حوصلوں اور صبر و استقامت کو مزید تقویت ملتی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details