سرینگر:انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے اس بات پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے کہ گزشتہ چار سالوں سے مرکزی جامع مسجد سرینگر کا منبر ومحراب کو سربراہ انجمن جناب میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کی حکام کی جانب سے غیر قانونی اور غیر اخلاقی طویل ترین نظر بندی کے سبب خاموش رکھا گیا ہے۔ انجمن کے مطابق میر واعظ کی نظربندی ایک لمحہ فکریہ ہے۔انجمن نے اس طرز عمل کو حد درجہ آمرانہ ، افسوسناک اور قابل مذمت قرار دیتے ہوئے اسے مداخلت فی الدین سے تعبیر کیا۔انجمن کی جانب سے جاری بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ ماہ رمضان کا متبرک مہینہ جوں جوں قریب آرہا ہے عوام اس بات کی امید لگائے بیٹھے ہیں کہ ان کے قائد اور کشمیر کے سب سے بڑے مذہبی رہنما میر واعظ پر بلا جواز قدغنوں اور پابندیوں کا سلسلہ ختم ہوگا اور موصوف عوام کے تئیں اپنی پُرامن ذمہ داریاں سرانجام د یں گے۔
Mirwaiz Detention ماہ رمضان کی آمد سے قبل میرواعظ کی رہائی کو ممکن بنائے جائے، انجمن اوقات - میر واعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق
علیٰحدگی پسند رہنما میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق کو اگست 2019 میں جموں و کشمیر کی نیم خود مختاری کی دفعہ 370 اور 35 اے کے خاتمے سے قبل ہی انتظامیہ نے گھر میں نظر بند کر دیا تھا۔ میر واعظ کشمیر ڈاکٹر محمد عمر فاروق کو 186 ویں جمعہ بھی انتظامیہ نے جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ ادا کرنی کی اجازت نہیں دی۔
انجمن کے مطابق آج بھی مسلسل 186 واں جمعتہ المبارک کو حکام کی جانب سے میرواعظ کشمیر کو نہ صرف اہم مذہبی فریضہ نماز جمعہ بلکہ منصبی ذمہ داریوں سے روک کر عوام کے مذہبی جذبات کو مجروح کیا ہے۔ انجمن نے توقع ظاہر کی کہ ماہ رمضان کے آغاز سے قبل میرواعظ کی غیرمشروط رہائی کو یقینی بناکر عوام کے جذبات و احساسات کا خیال رکھا جائیگا۔ واضح رہے کہ علیٰحدگی پسند رہنما میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق کو اگست 2019 میں جموں و کشمیر کی نیم خود مختاری کی دفعہ 370 اور 35 اے کے خاتمے سے قبل ہی انتظامیہ نے گھر میں نظر بند کر دیا تھا۔ میر واعظ کشمیر ڈاکٹر محمد عمر فاروق کو 186 ویں جمعہ بھی انتظامیہ نے جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ ادا کرنی کی اجازت نہیں دی۔
مزید پڑھیں:Jama Masjid Srinagar Khateeb on Administration 'میر واعظ کے حوالے سے انتظامیہ نے جھوٹ پھیلایا'