سرینگر:جموں وکشمیر پولیس سربراہ دلباغ سنگھ کا کہنا ہے کہ وادی کشمیر میں عسکریت پسندی کم ضرور ہوئی ہے لیکں پوری طرح سے ختم نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی بھی کچھ ایسے عناصر یہاں موجود ہیں جو امن کے ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جو فوجی جوان لاپتہ ہوا ہے اس کی تلاش جاری ہے۔موصوف پولیس سربراہ نے ان باتوں کا اظہار منگل کے روز سرینگر میں جموں وکشمیر پولیس شہدا کے 19 ویں ٹورنامنٹ کے اختتام پر نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ 'ملیٹنسی کم ہوئی ہے لیکن ابھی مکمل طور پر ختم نہیں ہوئی ہے ابھی بھی یہاں ایسے عناصر موجود ہیں جو امن میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن ان کے خلاف سخت کارروائیاں کی جا رہی ہیں'۔
کولگام کے لاپتہ فوجی جوان کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ 'فوجی جوان کے لاپتہ ہونے کی رپورٹ آئی ہے پولیس اور سکیورٹی فورسز تلاش کر رہے ہیں۔ہم امید کرتے ہیں کہ وہ صحیح سلامت ہونا چاہیے مگر ابھی تک ہمیں کوئی خاص جانکاری حاصل ہوئی ہیں، کچھ اہم لیڈز پر سکیورٹی فورسز کام کر رہے ہیں'۔
دفعہ 370 کی تنیسخ کے بعد حالات کے بارے میں بات کرتے ہوئے دلباغ سنگھ نے کہا: 'تبدیلی نمایاں ہے کیونکہ ایسے علاقے جہاں جانے سے لوگ ڈرتے تھے وہاں آج سیاح آتے ہیں امن و قانون میں رخنہ ڈالنے کا شاید ہی کوئی واقعہ پیش آتا ہے'۔انہوں نے کہا کہ عسکریت پسندوں کی تعداد بہت کم ہے اور آج سیاح ڈاؤن ٹاؤن کی سیر کرکے اس کی خوبصورتی کی تعریفیں کرتے ہیں۔