سرینگر: بہار کی آمد اور درجہ حرارت میں اضافہ کے ساتھ ہی سرما میں آئے مہمان پرندوں نے وادی کشمیر کو الوداع کہنا شروع کر دیا ہے۔ یہ مہمان پرندے گرما اور خزاں کے ابتدائی ایام میں مختلف ایشیائی اور یورپی ممالک میں گزار کر سرما سے قبل ہی کشمیر وارد ہوتے ہے۔ اس موسم سرما میں 13 لاکھ سے زائد مہمان پرندوں نے وادی کا رخ کیا تھا۔ حکام کا دعویٰ ہے کہ یہ پرندے کشمیر کے ساتھ اپنی دیرینہ وابستگی کو جاری رکھتے ہوئے موسم سرما کا فائدہ اٹھانے کے لیے سالانہ دورے کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ پرندے سائبیریا، چین، فلپائن، مشرقی یورپ اور جاپان سے اکتوبر کے مہینے میں وادی میں اپنی پانچ سے چھ ماہ کی ہجرت شروع کرتے ہیں۔
Migratory Birds In Kashmir امسال تیرہ لاکھ مہمان پرندوں نے کشمیر کے آبی پناہگاہوں کا دورہ کیا
موسم بہار کی آمد کے ساتھ ہی کشمیر آئے ہوئے مہمان پرندوں نے الوداع کہنا شروع کر دیا ہے۔امسال تقریباً 13 لاکھ مہمان پرندوں نے کشمیرکے آبی پناہگاہوں کا دورہ کہا اور وہاں تقربیاً 4 سے 5 ماہ گزارے۔
امسال پرندوں کی تعداد میں اضافے کی وجہ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "ویٹ لینڈز کی بحالی حکومت جموں و کشمیر کی اولین ترجیح ہے۔ حکومت کی متعدد محکمے ہر ایک اپنے دائرہ کار میں آنے والے ویٹ لینڈز کو بحال کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ یہ کوشش کتنا رنگ لا رہی ہے یہ پرندوں کی تعداد سے واضح ہو رہا ہے۔ کشمیر کے وائلڈ لائف وارڈن (ویٹ لینڈز)، افشان دیوان نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ پرندے اکتوبر کے آخر میں کشمیر کی طرف ہجرت کرنا شروع کر دیتے ہیں اور مارچ کے وسط تک وادی کو الوداع کہتے ہیں۔ کچھ پرندے اب بھی آبی پناہ گاہوں میں موجود ہیں، اور پرندوں کی نقل مکانی گزشتہ برسوں کی طرح معمول کے مطابق جاری ہے۔"
واضح رہے کہ وائلڈ لائف پروٹیکشن ویٹ لینڈز محکمے کی جانب سے گزشتہ مہینے وادی کشمیر کے آبی پناہ گاہوں میں قیام کیے ہوئے مہمان اور مقامی پرندوں کا اعداد و شمار یعنی مردم شماری کی گئی تھی۔ اس عمل میں کشمیر یونیورسٹی، زراعی یونیورسٹی، مقامی کالجوں کے عالوہ وائلڈ الئف کنزرویشن فنڈ، نیشنل ڈویلپمنٹ فاؤنڈیشن، بائیو ڈائیورسٹی مینجمنٹ کمیٹیاں، کشمیر برڈ واچرز کلب، وائلڈ لائف ایس او ایس، وائلڈ لائف ریسرچرز، سوسائٹی فار انوائرمنٹ ایجوکیشن اینڈ ڈویلپمنٹ، وائلڈ لائف کنزرویشن فاؤنڈیشن کے رضاکاروں نے حصہ لیا تھا۔
مزید پڑھیں:Census of Migratory Birds امسال ’گرے لیگ گوس‘ کی تعداد دس ہزار سے زائد
اس حوالے سے دیوان کا کہنا تھا کہ "امثال کافی عرصے بعد گرے لیگ گوس کی تعداد وادی میں دس ہزار سے زائد درج کی گئ، جو ایک خوش آئند بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ اعداد و شمار کے نتائج سے بھی کافی دلچسپ باتیں سامنے آئیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ "سنہ 2022 میں 12 لاکھ مہمان پرندے کشمیر آئے تھے جو کی سنہ 2019 سے سب سے زیادہ تھے۔ انہوں نے کہا کہ مہمان پرندوں کی 70 مختلف قسم درج کی جن میں جھیل ولر میں لمبی دم والی بطخ بھیشامل ہے۔ یہ بطخ 84 برس بعد وادی آیا ہے۔ امسال بھی تقریباً 13 لاکھ مہمان پرندے کشمیر آئے ہیں جو چار برسوں میں سب سے زیادہ ہے۔ قابل ذکر ہے کہ کشمیر آنے والے مہمان پرندوں میں ٹفٹڈ بطخ، گڈوال،برہمنی بطخ، گرگنٹوان، گرے الگ گوس، ملالراد، کمن مرگانسر، نورتھرن پینٹیل، کمن پوچرد، فروگینوز پوچرد، ریڈ کراسٹید پوچرد، ریڈی شیڈک، نورٹھرن شوولر، کمن ٹیل اور ایورسیان واگ ٹیل شامل ہیں۔