اردو

urdu

ETV Bharat / state

کیا بی جے پی کے لیے سکیورٹی کے خدشات نہیں: محبوبہ مفتی

پی ڈی پی صدر اور جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو ایک بار پھر نظر بند کر لیا گیا ہے۔

پی ڈی پی صدر اور جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی
پی ڈی پی صدر اور جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی

By

Published : Dec 9, 2020, 1:00 PM IST

Updated : Dec 9, 2020, 1:49 PM IST

پی ڈی پی صدر نے ایک ٹویٹ پیغام میں کہا کہ 'گزشتہ پندرہ دنوں کے کم عرصے کے دوران تیسری مرتبہ غیر قانونی طور پر حراست میں لیا گیا۔'

انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ 'واقعی بہت زیادہ جمہوریت۔ اگر سکیورٹی خدشات کی وجہ سے مجھے نقل و حرکت کے لیے روک دیا گیا ہے تو پھر بی جے پی کے وزرا کو کشمیر میں آزادانہ طور پر انتخابی مہم چلانے کی اجازت کیوں دی گئی ہے جبکہ مجھ سے کہا گیا ہے کہ وہ ڈی ڈی سی انتخابات کے اختتام تک انتظار کریں'۔

پلوامہ تصادم میں البدر کے تین عسکریت پسند ہلاک

پی ڈی پی کے مطابق محبوبہ مفتی ڈی ڈی سی انتخابی مہم کے لیے وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کا دورہ کرنے والی تھیں۔اس سے قبل گزشتہ دنوں محبوبہ مفتی کو ضلع پلوامہ میں پی ڈی پی یوتھ صدر وحید رحمان پرہ کے گھر جانے سے روکا گیا تھا۔

پی ڈی پی اور نیشنل کانفرنس نے انتظامیہ پر متعدد بار تنقید کی ہے کہ انہیں انتخابی مہم چلنے سے روکا جارہا ہے۔ انہوں نے متعدد بار الزام عائد کیا کہ پی اے جی ڈی کے ڈی ڈی سی امیدواروں کو سیکیورٹی کے نام پر انتخابی سرگرمیوں سے دور رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے، جو ووٹنگ متاثر کرنے کی ایک سازش ہے۔

تاہم ریاستی الیکشن کمشنر کے کے شرما نے گزشتہ ہفتے پریس کانفرنس کے دوران کہنا تھا کہ پولیس کے مطابق محبوبہ مفتی کو سیکورٹی کے خطرات کی وجہ سے اجازت نہیں دی جارہی ہے۔

ادھر جموں و کشمیر پولیس کی جانب جاری کردہ ایک بیان جایر کیا گیا ہے جس کے مطابق سیکیورٹی خدشات اور انٹلیجنس ایجنسیوں کی جانب سے عسکری گروپ کی نقل و حمل سے متعلق اطلاع ملنے کے پیش نظر تمام وی آئی پی کو انتخابات کے اختتام پر باہر سفر کرنے سے گریز کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔

بشکریہ ٹویٹر

واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں پہلی بار ڈی ڈی سی انتخابات منعقد ہو رہے ہیں اور اب تک 4 مراحل کی ووٹنگ ہو چُکی ہے۔ آئندہ کل 5 ویں مرحلے میں ووٹ ڈالیں جائیں گے۔

Last Updated : Dec 9, 2020, 1:49 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details