پی ڈی پی صدر نے ایک ٹویٹ پیغام میں کہا کہ 'گزشتہ پندرہ دنوں کے کم عرصے کے دوران تیسری مرتبہ غیر قانونی طور پر حراست میں لیا گیا۔'
انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ 'واقعی بہت زیادہ جمہوریت۔ اگر سکیورٹی خدشات کی وجہ سے مجھے نقل و حرکت کے لیے روک دیا گیا ہے تو پھر بی جے پی کے وزرا کو کشمیر میں آزادانہ طور پر انتخابی مہم چلانے کی اجازت کیوں دی گئی ہے جبکہ مجھ سے کہا گیا ہے کہ وہ ڈی ڈی سی انتخابات کے اختتام تک انتظار کریں'۔
پی ڈی پی کے مطابق محبوبہ مفتی ڈی ڈی سی انتخابی مہم کے لیے وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کا دورہ کرنے والی تھیں۔اس سے قبل گزشتہ دنوں محبوبہ مفتی کو ضلع پلوامہ میں پی ڈی پی یوتھ صدر وحید رحمان پرہ کے گھر جانے سے روکا گیا تھا۔
پی ڈی پی اور نیشنل کانفرنس نے انتظامیہ پر متعدد بار تنقید کی ہے کہ انہیں انتخابی مہم چلنے سے روکا جارہا ہے۔ انہوں نے متعدد بار الزام عائد کیا کہ پی اے جی ڈی کے ڈی ڈی سی امیدواروں کو سیکیورٹی کے نام پر انتخابی سرگرمیوں سے دور رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے، جو ووٹنگ متاثر کرنے کی ایک سازش ہے۔
تاہم ریاستی الیکشن کمشنر کے کے شرما نے گزشتہ ہفتے پریس کانفرنس کے دوران کہنا تھا کہ پولیس کے مطابق محبوبہ مفتی کو سیکورٹی کے خطرات کی وجہ سے اجازت نہیں دی جارہی ہے۔
ادھر جموں و کشمیر پولیس کی جانب جاری کردہ ایک بیان جایر کیا گیا ہے جس کے مطابق سیکیورٹی خدشات اور انٹلیجنس ایجنسیوں کی جانب سے عسکری گروپ کی نقل و حمل سے متعلق اطلاع ملنے کے پیش نظر تمام وی آئی پی کو انتخابات کے اختتام پر باہر سفر کرنے سے گریز کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں پہلی بار ڈی ڈی سی انتخابات منعقد ہو رہے ہیں اور اب تک 4 مراحل کی ووٹنگ ہو چُکی ہے۔ آئندہ کل 5 ویں مرحلے میں ووٹ ڈالیں جائیں گے۔