سری نگر: جموں وکشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی نے لینڈ گرانٹ رولز2022 جموں کشمیر کے لوگوں اور معیشت پر براہ راست حملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد مقامی لوگوں کو مکمل طور پر بے اختیار کرنا ہے۔ Mehbooba Mufti On Land Grant Rules Policy
پی ڈی پی ہیڈ کواٹر میں بدھ کو میٹنگ کے حاشیہ پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ نے انتظامیہ کی جانب سے لینڈ گرانٹ رولز2022 کو جاری کرنے کو اسرائیلی طرز کی پالیسی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح اسرائیل فلسطین میں لوگوں کی زمینی چھین کر وہاں اسرائیلیوں کو آباد کراتا ہے، اسی طرز پر یہاں بھی مرکزی حکومت نے پالیسی شروع کی ہے۔
محبوبہ نے کہا کہ ان کی دور حکومت میں بھی سینک کالنیوں کی تعمیر کی بات کی گئی تھی، تاہم انہوں نے اس کی اجازت دینے سے دو ٹوک الفاظ میں انکار کیا تھا۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا، میرے دور میں بھی سینک کالنیوں کی تعمیر کی بات کیی گئی تھی تاہم میں نے واضح کیا تھا کہ جموں کشمیر کے لوگوں کی زمین پر کسی اور کو آباد کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔'
محبوبہ مفتی نے کہا کہ لوگوں کو بے اختیار کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جبکہ ہوٹل مالکان اور کارباریوں کے روزگار پر یہ براہ راست حملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ دکانداروں، سیاحت سے جڑے ہوئے لوگوں اور دیگر تاجروں و صنعت کاروں کا روزگار اس پر منحصر ہے۔ محبوبہ نے کہا کہ سینکڑوں برسوں سے لوگ اس زمین پر آباد ہیں اور انہیں اب بے دخل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں محبوبہ مفتی نے کہا کہ سرکار کی جانب سے انہیں جس رہائش گاہ کی پیشکش کی گئی تھی وہ غیر موذوں تھا،تاہم انہوں نے کہا کہ فی الوقت ان کی سییکیورٹی پر معمور اہلکاروں کو سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے اور ان سرد ایام میں انہیں زبردست مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
پی ڈی پی صدر نے کہا، التجاء نے لیفٹنٹ گورنر کو جو مکتوب روانہ کیا ہے اور جس میں میری سکیورٹی پر معمور اہلکاروں کی حالت زار کے بارے میں جانکاری دی گئی ہے وہ صد فیصد صیح ہے، کیونکہ خواتین اہلکاروں اور مرد اہلکاروں کو ایک ہی بیت الخلاء میں جانا پڑتا ہے، انہیں بجلی کی سہولیات اور گرمی کرنے والے آلات بھی فراہم نہیں کیے گئے ہیں۔'
یہ بھی پڑھیں:Security at Mehbooba Mufti Residence محبوبہ مفتی کی رہائش گاہ پر سکیورٹی اہلکاروں کو بنیادی سہولیات کا فقدان
یو این آئی