سرپنچوں کو ’سیکورٹی کے نام پر نظر بند رکھنے‘ پر سماجی رابطہ گاہ ٹویٹر پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا: Mehbooba Mufti on J&K Security Situation’’سیکورٹی کی صورتحال میں بہتری کے دعوؤں کے باوجود نہ صرف روزانہ کی بنیاد پر سینکڑوں نوجوانوں کو حراست میں لیا جا رہا ہے بلکہ سرپنچوں کو بھی انتظامیہ نے بند کر کے رکھا ہے۔‘‘
Mehbooba Mufti on J&K Security Situation: نوجوانوں کی گرفتاری سیکوریٹی صورتحال پر سوالیہ نشان کے مترادف، محبوبہ مفتی کا ٹوئٹ
جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے جمعرات کو ٹویٹ کرتے ہوئے نوجوانوں کو حراست میں لیے جانے پر Mehbooba Mufti on J&K Security Situationایک بار پھر انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
سرپنچوں کی نظر بندی کے حوالے سے محبوبہ نے ٹویٹ میں مزید کہا: Mehbooba Mufti on Youth Detention ’’امید ہے کہ انہیں کم از کم اپنے اہل خانہ کے ساتھ عید منانے کی اجازت مل جائے گی۔‘‘ Mehbooba Mufti on Sarpanches Detentionیہ پہلا موقع نہیں ہے جب محبوبہ نے نوجوانوں کو حراست میں لیے جانے پر انتظامیہ / بی جے پی کو تنقید کا نشانا بنایا ہے۔
رواں ماہ کی 9 تاریخ کو انہوں نے ٹویٹ میں لکھا تھا کہ ’’کشمیری نوجوانوں کو کسی نہ کیسے بہانے سے حراست میں لیا جا رہا ہے، جو پریشانی کا باعث ہے۔ لوگوں کو قید کیا جا سکتا ہے لیکن یقینی طور پر ان کے نظریے اور نظریات کو نہیں۔‘‘