اردو

urdu

ETV Bharat / state

'نئے قوانین لوگوں کے وجود کے خلاف ہیں'

پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے نئے اراضی قوانین لاگو کرنے کے بارے میں کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں پہلی بار ایسے قوانین تھوپے جا رہے ہیں جو لوگوں کے وجود کے خلاف ہیں۔

پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی
پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی

By

Published : Nov 3, 2020, 5:37 PM IST

انہوں نے کہا کہ پہلے یہاں جتنے بھی قوانین تھے وہ سب عوام دوست تھے اور جموں و کشمیر میں سب سے پہلے زرعی اصلاحات کو عملی جامہ پہنایا گیا تھا۔

پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی

موصوفہ نے ان باتوں کا اظہار منگل کے روز یہاں پارٹی کے یوتھ ونگ کی طرف سے منعقدہ ایک محفل مذاکرہ کے حاشیے پر نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کیا۔

بتادیں کہ سال گذشتہ کے پانچ اگست کے بعد منگل کے روز پہلی بار پی ڈی پی کے یوتھ ونگ کا ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں پارٹی صدر محبوبہ مفتی نے شرکت کی اور لیڈروں کے ساتھ مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا اور ان کے تاثرات و خیالات کو سنا۔

محبوبہ مفتی نے کہا: 'ہمارے سارے قوانین عوام دوست تھے اور جو بھی کیا جاتا تھا وہ عوام کو پوچھ کر کیا جاتا تھا۔ آج ایسے قوانین تھوپے جا رہے ہیں جو جموں و کشمیر کے لوگوں کے وجود کے خلاف ہیں جن کو ہم برداشت نہیں کریں گے'۔

سابق اراضی قوانین عوام دشمن: جموں و کشمیر انتظامیہ


حکومتی ترجمان روہت کنسل کے پرانے اراضی قوانین کو فرسودہ قرار دینے کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا: 'روہت کنسل کو معلوم ہونا چاہئے کہ جموں و کشمیر نے سب سے پہلے زرعی اصلاحات کو عمل میں لایا تھا'۔

محبوبہ مفتی نے کہا کہ الیکشن میری ترجیحات میں نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک دن سرکار کو ہمارے جموں و کشمیر کو جھگڑے کے بجائے امن کا موجب بنانے کے فارمولے کو اپنانا پڑے گا۔

واضح رہے کہ روہت کنسل نے پیر کے روز ایک پریس کانفرنس میں جموں و کشمیر کے سابق اراضی قوانین کو فرسودہ اور عوام دشمن قرار دیا تھا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details