سرینگر:پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر و سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ اسمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت نصف سرینگر کی کھدائی نہ صرف لوگوں کے لئے تکلیف کا باعث بن رہی ہے بلکہ جمالیات کو بھی متاثر کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فن تعمیر اور منصوبہ بندی کے روایتی اور موروثی طرز کو 'بیت الخلا میں نظر آنے والے کریہہ الصورت ٹائلاز' سے تبدیل کیا جارہا ہے۔
mehbooba-mufti-criticises-srinagar-smart-city-project موصوف سابق وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار منگل کو سلسلہ وار ٹویٹس میں کیا۔انہوں نے ٹیوٹ کرتے ہوئے لکھا کہ 'پیدل چلنے والوں کے راستوں کو وسیع کرنے کے لئے گاڑیوں کی سڑکوں کو تنگ کرکے 'اسمارٹ سٹی' بنانے کے لئے نصف سرینگر کی کھدائی صرف باعث تکلیف ہی نہیں بلکہ یہ جمالیات کے قیمت پر بھی ہو رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ فن تعمیر اور منصوبہ بندی کے روایتی اور موروثی طرز کو 'بیت الخلا میں نظر آنے والے کریہہ ٹائلاز' سے تبدیل کیا جا رہا ہے۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ مشکل اور ناپسندیدہ منصوبہ کے لئے خوبصورت 'دیور سٹون' کو منہدم ہوتے دیکھ کر دکھ ہوا۔انہوں نے ٹویٹ میں کہا کہ ہمارے روایتی جمالیات کو تباہ کئے بغیر بھی شہر کو سجایا جاسکتا ہے۔
مزید پڑھیں:Srinagar Smart City شہر کی سڑکوں کو کشادہ کرنے کے بجائے تنگ کیا جارہا ہے، نیشنل کانفرنس
واضح رہے کہجموں و کشمیر انتظامیہ امسال مئی میں منعقد ہونے والی جی 20 ورکنگ گروپ میٹنگ سے قبل سرینگر شہر کو جازب نظر بنانے کے لیے کئی ترقیاتی منصوبوں پر کام اس وقت شدومد سے جاری ہے۔انتظامیہ بڑی سڑکوں کی مرمت، نکاسی آب کے نظام، پارکوں کے لیے پودوں اور دیواروں کی پینٹنگ سمیت کئی منصوبوں پر کام کر رہی ہے۔
(یو این آئی)