جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی کو ان کی سرکاری رہائش گاہ میں نظر بند کردیا گیا ہے۔ انہیں آج جنوبی کشمیر کے شوپیان ضلع کے چھوٹی پورہ گاؤں جانا تھا جہاں گزشتہ ہفتے نامعلوم اسلحہ برداروں نے ہندو فرقے سے وابستہ ایک مقامی دکاندار کو گولی مار کر زخمی کردیا تھا۔ محبوبہ نے اپنی خانہ نظربندی کی اطلاع ایک ٹویٹر پیغام میں دیتے ہوئے کہا کہ 'انہیں گھر میں آج نظر بند کردیا گیا ہے کیونکہ میں کشمیری پنڈت کے گھر جانا چاہتی تھی جس پر شوپیان میں حملہ کیا گیا تھا۔ Mehbooba Mufti House Arrest in Srinagar
Mehbooba Mufti House Arrest: محبوبہ مفتی کو زخمی پنڈت کے گھر جانے نہیں دیا گیا - محبوبہ مفتی کو زخمی پنڈت کے گھر جانے نہیں دیا گیا
جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو ان کی سرکاری رہائش گاہ میں نظر بند کردیا گیا ہے۔ انہوں نے ٹویٹ میں کہا کہ 'حکومت ہند جان بوجھ کر پنڈتوں کے انخلاء سے متعلق پروپیگنڈہ کررہی ہے اور مسلمانوں کو اس کے لیے ذمہ دار ٹھہرانے کی کوشش کررہی ہے۔ Mehbooba Mufti on Government
محبوبہ نے مزید لکھا کہ 'حکومت ہند جان بوجھ کر ایک جعلی پروپیگنڈہ پھیلا رہی ہے کہ کشمیر کی مین اسٹریم اور مسلمان، پنڈتوں کے انخلاء کے لیے ذمہ دار ہیں اور حکومت یہ نہیں چاہتی ہے کہ اس فرضی بیانیے اور انتشار پسندانہ بیانیے کو بے نقاب کیا جائے۔' واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے نامعلوم مسلح افراد نے شوپیان کے چھوٹی پورہ گاؤں میں ایک کشمیر پنڈت 32 سال سونو کمار عرف بال جی کو گولی مار کر زخمی کردیا تھا۔ انہیں علاج کے لیے سرینگر ہسپتال متنقل کیا گیا جہاں ان کی حالت مستحکم ہے۔