سرینگر (جموں کشمیر):آرمڑ فورسز ٹریبونل نے جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع میں امشی پورہ فرضی جھڑپ میں مجرم فوجی کیپٹن بھوپندر سنگھ کو ضمانت دے کر ان کی عمر قید کی سزا کو معطل کر دیا ہے۔ اس معاملے پر جموں کشمیر کی سیاسی جماعتوں نے اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے۔ جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے سماجی رابطہ گاہ ایکس پر لکھا کہ ’’ٹریبونل کا فیصلہ، عدلیہ کے نظام کے تقدس پر کئی سوال پیدا کرتا ہے۔‘‘
محبوبہ مفتی نے لکھا کہ انہوں لواحقین کے ساتھ بات کی اور وہ اس فیصلے سے شدید غم زدہ ہیں۔ نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا کہ ’’افسوس کی بات ہے کہ فوجی ٹریبونل کی جانب سے مجرم فوجی افسر کو ضمانت دی گئی ہے لیکن کشمیر کے معصوم لوگوں کو جیلوں میں قید رکھا گیا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے ہزاروں معصوم افراد جیلوں میں ہیں لیکن انکو ضمانت نہیں مل رہی ہے تاہم راجوری کے نوجوانوں کے قاتل فوجی افسر کو کھلا چھوڑ دیا گیا ہے۔
تاہم جموں کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر وقار رسول نے اس فیصلے پر واضح بیان نہیں دیا اور ٹال مٹول کیا۔ غور طلب ہے کہ گزشتہ روز دلی میں آرمڑ فورسز ٹریبونل نے مجرم بھوپندر سنگھ کو ضمانت دی اور انکی عمر قید کی سزا کو معطل کر دیا۔ جسٹس راجندر مینن کی سربراہی میں پرنسپل پنچ بشمول انتظامی رکن لیفٹیننٹ جنرل سی پی موہنتی نے ضمانت کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ وہ عمر قید کی سزا کی معطلی کی درخواست کی اجازت دیتے ہیں۔