اردو

urdu

corona warrior: شگفتہ سے ایک ملاقات

By

Published : May 27, 2021, 10:54 PM IST

کورونا وارئر (corona warrior) شگفتہ کا کہنا ہے کہ مریض کی دیکھ بھال کرنا عبادت کی طرح ہے۔

Shagufta
شگفتا

کورونا وائرس کی دوسری لہر اس قدر پھیلی کہ کچھ ہی دنوں میں لاکھوں افراد اس کے مریض ہو گئے۔ اس دوران ہسپتالوں اور شمشان گھاٹوں کی کچھ ایسی تصاویر سامنے آئیں جو کافی خوف ناک تھیں اور لوگوں میں دہشت کا ماحول پیدا کر رہیں تھیں۔ لیکن ایسے دور میں جب لوگ ایک دوسرے کے قریب آنے سے پرہیز کر رہے ہیں تبھی کچھ ایسے افراد بھی رہے جو خود کو خطرے میں ڈال کر لوگوں کو اس جان لیوا بیماری سے محفوظ رکھنے میں دن رات کام کرتے رہے۔ یہی افراد کورنا واریئرس کہلاتے ہیں۔

شگفتا

کورونا وائرس مثبت معاملے جب اسپتال میں داخل ہوتے ہیں تو طبی عملہ چاہے ڈاکٹر ہو یا نرس اسٹاپ سب ان افراد کے رابطے میں آتے ہیں۔ لیکن وہ پھر بھی اپنا کام برقرار رکھتے ہوئے مریضوں کی صحتیابی کے لیے محنت کرتے ہیں۔ یہ لوگ اپنے عیال کو پیچھے چھوڑ کر اپنی ڈیوٹی پر نکلتے ہیں۔

سرینگر کے جواہر لعل نہرو میموریل ہسپتال میں کام کرنے والی پینتیس سالہ نرس شگفتہ آرا اس کی ایک مثال ہیں۔ گزشتہ برس جب کورونا وائرس نے وادی میں دستک دی تب سے ہی شگفتہ کورونا وائرس مثبت معاملوں کی بطور نرس خدمت کر رہی ہے۔ شگفتہ کو ان کے اہل خانہ سے کافی تعاون ملا اور وقت وقت پر حوصلہ افزائی بھی ملی، جس کی بدولت وہ خوشی کے ساتھ کورونا وائرس کے مریضوں کی دیکھ بھال کرتی رہیں۔ شگفتہ اس قدر کام کرتی رہی کہ انہوں نے اپنے دو بچیوں کو گھر پر چھوڑا اور کئی مرتبہ ہفتوں تک گھر بھی نہیں آئیں۔ کورونا وائرس کے دوران شگفتہ سو سے زائد حاملہ خواتین کی زچگی میں شامل رہیں۔ شگفتہ نے اپنی کہانی ای ٹی وی بھارت سے بیان کی۔

شگفتہ جب گھر سے اسپتال کی جانب نکلتی ہیں تو وہ اپنے بچوں کو شوہر کے پاس چھوڑ دیتی ہیں۔ شگفتہ کے شوہر عابد اشرف کا کہنا ہے کہ 'اس دور میں کورونا وائرس کا قہر جاری ہے۔ ایسے میں جب میری اہلیہ گھر سے کام پر نکلتی ہیں تو میرے دماغ میں کئی طرح کے برے خیالات آتے ہیں'۔

یہ بھی پڑھیں: 'مشروم کلٹیویشن روزگار کا نیا طریقہ بن سکتا ہے'

انہوں نے کہا 'اس دور میں بچوں کی دیکھ بھال کرنا کافی مشکل ہے، لیکن اب عادت ہو گئی ہے اور ہمیں اپنی اہلیہ اور اس کے کام پر کافی فخر ہے'۔ وہیں شگفتہ کے سُسّر محمد اشرف نے بھی اپنی بہو شگفتہ کا کافی ساتھ دیا۔ وہ ہمیشہ انہیں مریضوں کی خدمت کرنے کے ساتھ ساتھ اپنی صحت کا بھی خیال رکھنے کی صلاح دیتے رہے۔

قابل ذکر ہے کہ جواہر لعل میموریل ہسپتال سرینگر کے لل دید ہسپتال کے بعد دوسرا ایسا اسپتال ہے جہاں پر حاملہ خواتین کی نگرانی کہ جاتی ہے۔ اس اسپتال میں کورونا وائرس کے دوران کئی حاملہ خواتین کی زچگی انجام دی گئی۔ لیکن یہ تب ہی ممکن ہو پایا ہے جب شگفتہ جیسی کئی طبی ورکر نے اپنا کام ذمہ داری کے ساتھ انجام دیا۔ ای ٹی وی بھارت ایسے تمام کورونا واریئرس کو سلام کرتا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details