سرینگر: جموں و کشمیر کے عابد نبی، پرویز رسول، عبدالصمد اور اب عُمران ملک جیسے کرکٹ کھلاڑی جہاں بھارتی کرکٹ کے گلیاروں میں اپنے کھیل سے شائقین کو متاثر کیا ہے وہیں اب خطے کی خواتین بھی کرکٹ میں اپنے جوہر دکھا رہی ہیں۔ ایسی ہی ایک کھلاڑی سرینگر کی رہنے والی سعدیہ وانی ہیں۔ حالانکہ سعدیہ وانی کی عمر اٹھارہ برس ہے۔ تاہم تیرہ سال کی عمر میں ہی انڈر 19 اور انڈر 23 میں شاندار کھیل کا مظاہرہ کرکے خواتین کی سینئر ٹیم میں جگہ بنانے میں کامیاب رہی۔ اور حال ہی میں نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں ٹریننگ کے دوران انہوں نے اپنے کھیل سے سب کو متاثر کیا ہے۔ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کے دوران سعدیہ نے کہا کہ وہ آل راؤنڈر ہیں اور انہیں بڑے شارٹ کھیلنا بہت پسند ہے۔
سعدیہ نے کہا کہ میں بھارتی کھلاڑی رینوکا سنگھ سے کافی متاثر ہو اور انہی کی طرح بھارتی کرکٹ ٹیم میں بطور گیند باز کھیلنا چاہتی ہوں۔ انہوں نے بتایا کہ مجھے آسٹریلیا کے آل راؤنڈر ایلیس پیری بھی کافی پسند ہے، ان کا کھیل لاجواب ہے۔ وہیں بھارتی ٹیم کے کھلاڑی ہاردک پانڈیا میرے پسندیدہ کھلاڑی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں باؤلر ہوں اسی لیے مجھے عمران ملک سے انسپریشن ملتا ہے۔ انڈر 19 میں نے بھارتی قومی کھلاڑی اروندتی ریڈی اور نزہت پروین کے وکٹ لیے تھے، یہ میرے کیریئر کا بہترین پل تھا کیونکہ ٹیم میں میں سب سے چھوٹی تھی ۔ اپنے کرکٹ سفر کی شروعات کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ میں بچپن سے ہی اپنے بھائی اور محلہ کے دوستوں کے ساتھ کرکٹ کھیلا کرتی تھی۔ سب کو پتہ تھا میں کھیلتی ہوں اس لیے مجھے تنقید کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ ایک دن جب اسکول سے واپس آتے ہوئے میں نے ٹی آر سی گراؤنڈ میں لڑکیوں کو کرکٹ کھیلتا دیکھا تو میں نے اپنے بڑے بھائی سے بات کی۔ جس کے بعد انہوں نے میرا رجسٹریشن کرایا اور میرا سفر وہیں سے شروع ہوا۔ تب سے آج تک مجھے میرے والدین، رشتہ دار اور پڑوسیوں کا ہمیشہ ساتھ ملا ہے۔