سرینگر:خطہ پیر پنچال کے ممتاز اور معروف قلمکار، ادیب،محقق،افسانہ نگار، شاعر اور صحافی کے ڈی مینی کے اعزاز میں کلچرل اکیڈمی کی جانب سے ہفتے کو ٹیگور ہال سرینگر میں "خوش آمدید مینی" کے عنوان کے تحت ایک خاص تقریب کا اہتمام کیا گیا۔اس تقریب پر وادی کشمیر سے تعلق رکھنے والے کئی گوجری ،پہاڑی اور اردو کے نامور ادیب اور قلمکاروں کے علاوہ کئی نوجوان لکھنے والوں نے بھی شرکت کی ہے۔پروگرام کے آغاز میں کے ڈی مینی کے تعریف میں ایک کلیدی خطبہ پیش کیا گیا جبکہ ان کی تخلیقات اور شعری مجموعہ پر بھی روشنی ڈالی گئی۔ایسے میں حاضرین نے مینی کی گوجری،پہاڑی، اردو اور انگریزی زبانوں میں لکھی گئی کتابوں کی بے حد ستائش کی۔
کے ڈی مینی کی تخلیقی میدان میں ان کی گراں قدر خدمات کے علاوہ ان کے شخصیات کے دیگر پہلو پر بات کی گئی اس موقعے پر ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین نے کے ڈی مینی کے ساتھ خصوصی گفتگو کی۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کلچرل اکیڈامی کی جانب سے منعقد کی گئی تقریب میں شرکت کرکے، بے حد خوشی محسوس ہوئی،نہ صرف یہاں آکر پُرانی یادیں تازہ ہوئیں بلکہ پُرانے دوستوں اور نئے لکھنے والوں سے بھی ملنے کا موقع ملا۔
انہوں نے کہا کہ لکھنے والا اُس وقت خوشی محسوس کرتا ہے جب اس کی تخلیقات قارئین کو پسند آتی ہیں اور انہیں مصنف کی تحریری کردہ کتابیں بار بار پڑھنے کی جستجو رہتی ہیں۔
ایک سوال کے جواب انہوں نے کہا کہ اگرچہ میں نے کئی صنفوں میں لکھا ہے، لیکن پونچھ اور پیر پنجاب کی تاریخ پر لکھی ہوئی کتابیں میرے دل کے زیادہ قریب ہیں۔ انہوں نے کہا اس خطے کی کسی نے بھی اس طرح اپنی تحریر کے ذریعے عکاسی نہیں کی تھی جو کہ میں نے اپنی تحریروں میں کی۔