سرینگر:عام لوگوں کی ضروریات کو پورا کرنے کو اپنا شوق بناکر سرینگر شہر کے رہنے والے دانش احمد نے لوگوں کے معیارِ زندگی کو بہتر بنانے کے لیے مختلف اِختِراعات کیں۔ الیکٹرک کانگڑی سے لے کر انسٹنٹ پانی کے فلٹر جیسی چیزوں تک وہ متعدد اختراعات کر چکے ہیں۔ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی (NIT) سرینگر میں محکمہ سول انجینئرنگ میں ایسوسی ایٹ پروفیسر کے طور پر کام کرتے ہوئے دانش الیکٹرانک اور مکینیکل شعبے میں بھی اختراعات کرنے کی مہارت رکھتے ہیں۔ Kashmiri Innovator Danish Ahmad
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے دانش احمد نے کہا کہ "مجھے بچپن سے انوویشن میں دلچسپی ہے۔ میں گھر میں موجود چیزوں کی مرمت کیا کرتا تھا، ضرورت کے مطابق ان آلات میں ترمیم بھی کرتا تھا۔ اگر چہ میں الیکٹرونک شعبے سے نہیں ہوں، تاہم الیکٹرانک شعبے کی تھوڑی جانکاری ہونا کافی ہے۔" اُن کا مزید کہنا تھا کہ "مجھے اب تک میری تین اختراعات کے پیٹنٹ مل چکے ہیں۔ میں نے 14 اختراعات کے پیٹنٹ کے لیے درخواست دی ہے، سب کو قبول کر لیا گیا ہے۔ تین کو گرانٹ دی گئی ہے اور باقی پروسیس کے آخری راؤنڈ میں ہیں۔" Kashmiri Engineer Danish Ahmad
ان کی کچھ ایجادات میں ترمیم شدہ کم لاگت والے سولر واٹر پیوریفائر اور ایل پی جی ہیٹر کے لیے کم لاگت والی گیس وینٹ، پینے کے قابل کم لاگت والے انسٹنٹ واٹر فلٹر، کم لاگت والے ایٹماسفیرک واٹر ایکسٹریکٹر، دور دراز علاقوں کے لیے سولر واٹر کولر، پورٹیبل انرجی سیور ہیٹنگ ڈیوائس، سستا ہیوی ڈیوٹی الیکٹرونک لاک، پورٹیبل سولر واٹر ہیٹر، واکنگ سٹک موبائل چارجنگ اسمبلی، کم لاگت والے پورٹیبل انسٹنٹ لیکوئیڈ کولر، ریموٹ کنٹرول پورٹیبل ایئر کنڈیشنر، مائیکرو ویو سینسر پر مبنی زلزلہ کے الارم، الیکٹرانک ساؤنڈ کنٹرولڈ پھولوں کا گلدستہ اور چار عدد انتہائی کم قیمت اولے الیکٹرانک لاک۔ Meet Danish Ahmad an Innovator
ان کی زیادہ تر ایجادات میں بجلی توانائی کی ضرورت نہیں پڑتی ہے۔ ان کا مقصد ان علاقوں میں کام کرنا ہے جہاں بجلی کی رسائی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی بچت سے ماحولیاتی نظام کو بہتر بنانے میں مدد مل رہی ہے جس سے کاربن کے اثرات کم ہوتے ہیں اور آلودگی میں بھی کمی آتی ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ "شمسی توانائی وافر مقدار میں موجود ہے، اس سے استفادہ کرنے کی ضرورت ہے۔ سولر واٹر ہیٹر، سولر واٹر کولر، واکنگ اسٹک موبائل چارجر میرے ایجاد کردہ کچھ آلات ہیں جو ان علاقوں میں بہت اہمیت کے حامل ہو سکتے ہیں جہاں بجلی دستیاب نہیں ہے۔" Electric Kangri
الیکٹرک کانگڑی کے بارے میں تفصیل سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "روایتی کانگڑی کے لیے کوئلہ بطور ایندھن استعمال ہوتا ہے اور دھوئیں کا اخراج ہمیشہ سے ایک مسئلہ رہا ہے۔ گرمی کے ساتھ، ہمیں بہت سی نقصان دہ چیزوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو ہماری صحت پر مضر اثرات مرتب کرتے ہیں۔ ہم میں سے اکثر بلورز لینے کو ترجیح دیتے ہیں لیکن اسے کام کرنے کے لیے بہت زیادہ بجلی درکار ہوتی ہے، عام طور پر 1000-2000 وولٹ۔"