سرینگر:جموں وکشمیر کے گرمائی دارالحکومت سری نگر کے بٹہ مالو علاقے میں نامعلوم افراد نے ایک 40سالہ شخص پر تیز دھار والے ہتھیار سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں اُس کی برسر موقع ہی موت واقع ہوئی۔ معلوم ہوا ہے کہ پولیس اور فارینسک ٹیم جائے موقع پر پہنچی اور وہاں پر تفتیش شروع کی۔ اطلاعات کے مطابق منگل کی شام کو بٹہ مالو میں اس وقت سنسنی کا ماحول پھیل گیا جب ایک مقامی 40 سالہ شخص پر نامعلوم افراد نے تیز دھار والے ہتھیار سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں وہ شدید طورپر زخمی ہوا۔آس پاس موجود لوگوں نے گر چہ زخمی شخص کو علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی ہسپتال پہنچایا تاہم وہ وہاں پر جانبر نہ ہو سکا۔ ہلاک شدہ شخص کی شناخت اعجاز احمد بٹ ولد غلام رسول بٹ ساکن مومن آباد بٹہ مالو کے بطور ہوئی ہے۔
Man Stabbed To Death سرینگر میں شہری کا تیز دھار ہتھیار سے قتل
منگل کے روز نامعلوم افراد نے بٹہ مالو کے ٹینگ پورہ علاقے میں ایک شہری پر تیز دھار ہیتھار سے حملہ کیا ہے۔ اس حملہ میں شہری کی موت واقع ہوئی۔ پولیس نے کیس درج کرکے تحقیقیات شروع کی ہے۔
سری نگر پولیس نے ٹویٹ کے ذریعے جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ پیر کی شام کو نامعلوم افراد نے اعجاز احمد بٹ ولد غلام رسول بٹ ساکن لین نمبر 2مومن آباد بٹہ مالو کے جسم پر چھرا گھونپ دیا جس کے نتیجے میں اس کی موت واقع ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس نے اس ضمن میں ایف آئی آر زیر نمبر 67/23 زیر دفعہ 302 آر پی سی کے تحت کیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کی۔ قابل ذکر ہے کہ یہ شہر میں اس نوعیت کو دوسرا دلدوز واقع ہے۔ اس سے قبل دو مئی کو شہر کے کاکہ سرائے علاقے میں ایک خاتون نے اپنے منگیتر پر چاقو سے وار کرکے اسے زخمی کر دیا تھا۔ آصفہ بشیر نامی خاتون نے اپنے منگیتر عادل احمد کو چھری سے زخمی کیا تھا۔ بعد ازاں پولیس نے مذکورہ ملزمہ پر مقدمہ درج کرکے اس کے خلاف قانونی کارروائی کی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ بٹہ مالو کے قتل کیس کی تحقیقات شروع کی گئی ہے اور اس علاقے میں سی سی ٹی وی فوٹیج اور دیگر شواہد جمع کرکے ملزم کو پکڑنے کی بھر پر کوشش کی جارہی ہے۔
مزید پڑھیں:Youth Stabbed In Anantnag گرنگسو اننت ناگ میں نوجوان پر چاقو سے حملہ
قابل غور ہے کہ وادی میں گذشتہ برس سے اس طرح کے کچھ واقعات پیش آئے ہیں جن میں عموماً نوجوان ہی ملوث پائے گئے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ نوجوان جوش میں آکر اس طرح کی وارداتیں انجام دیتے ہیں کیونکہ ان کو ایسے معاملات سے پیدا ہونے والے نتائج کا اندازہ نہیں ہوتا ہے۔