جموں و کشمیر میں متوسط طبقے کے کاروباری اور یومیہ کمانے والے افراد گذشتہ دو برسوں سے زائد عرصے سے بندشوں اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔
اسی طرح سرینگر میں سیکڑوں چھاپڑی فروش بھی ہیں جو شہر کی سڑکوں کے اطراف پرانے کپڑے فروخت کر کے اپنے گھر کا خرچ اٹھا رہے تھے۔
لال چوک میں قائم مکہ مارکیٹ لاک ڈاؤن کی وجہ سے سنسان نظر آ رہی ہے اور اس میں کام کرنے والے درجنوں چھاپڑی فروش بے روزگار ہو گئے ہیں۔
اگرچہ سرینگر میں لاک ڈاﺅن میں نرمی کی گئی ہے تاہم دوسرے اضلاع میں ابھی بھی سخت لاک ڈاؤن جاری ہے۔