تیرہ جولائی سنہ 1931 کے شہداء کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے سی پی آئی (ایم) کے رہنما محمد یوسف تاریگامی نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ جموں و کشمیر اور لداخ کی عوام متحد ہو کر اپنے آئینی حقوق کے لئے جدوجہد کرے۔
اپنے ایک بیان میں تاریگامی نے کہا کہ 13 جولائی کو جموں و کشمیر کی عوام سماجی انصاف، جمہوری اور انسانی اقدار کو برقرار رکھنے کے لئے جدوجہد کے طور پر منایا جاتا ہے۔ یہ ایک تاریخی واقعہ ہے اور اس کی اہمیت آئندہ نسلوں کے لئے بھی رہے گی۔ 13 جولائی کا واقع جموں و کشمیر کی تحریک کا اہم گوشہ ہے جس روز کشمیری عوام نے حکومتی مظالم کے خلاف اٹھائی تھی۔
انہوں نے کہا کہ شہداء کی عظیم قربانیوں کے نتیجے میں جموں و کشمیر میں ایک نئے دور کا آغاز ہوا۔ شہداء کی پیش کردہ عظیم قربانیوں کی بدولت جموں و کشمیر نے تاریخی زرعی اصلاحات سمیت اہم پیشرفتیں کیں لیکن ان (شہداء) کے مشن کی تکمیل کے لئے اور بھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ 13 جولائی کے شہداء کی قربانیوں کی وجہ سے تھا، جس نے بالآخر 'نیا کشمیر' کی راہ تکمیل کی۔
سی پی آئی (ایم) کے رہنما نے کہا کہ جموں و کشمیر کی آئین ساز اسمبلی بھی 'نیا کشمیر' کا نتیجہ تھی اور دفعہ 370 کے تحت جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت 1931 کے شہداء کی جدوجہد کا نتیجہ تھی۔ تاہم بدقسمتی سے 5 اگست 2019 کو بی جے پی حکومت نے یکطرفہ طور پر جموں و کشمیر کی اس خصوصی حیثیت کو منسوخ کردیا اور خصوصی حیثیت والی ریاست کو دو مرکزی خطوں میں بانٹ دیا۔