اس بل کا مقصد کشمیری، ڈوگری، ہندی، انگریزی اور اردو کو جموں و کشمیر کی سرکاری زبان بنانا ہے۔
لوک سبھا میں بل کے بارے میں بات کرتے ہوئے امور داخلہ میں وزیر مملکت جی کشن ریڈی نے کہا کہ قانون ساز جموں و کشمیر کے عوام کے دیرینہ مطالبے کو پورا کرے گی۔ وزیر موصوف نے بتایا کہ پہلے جموں و کشمیر کی سرکاری زبان صرف اردو تھی۔
جموں و کشمیر آفیشل لینگولیج بل لوک سبھا میں منظور انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر نے سنٹر کو آگاہ کیا ہے کہ مرکزی علاقے کے لوگ اس بات کا مطالبہ کررہے ہیں کہ وہ اپنی زبان اور بولی جانے والی زبان کو سرکاری زبان کے طور پر شامل کریں۔
جی کشن ریڈی نے کہا کہ بھارت میں جتنے بھی تاریخی غلطیاں کی گئی ہیں۔ ان تمام غلطیوں کو ہم وزیر اعظم نریندر مودی جی کی صدرات میں ٹھیک کرتے آرہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 2011 کی مردم شماری کے مطابق جموں و کشمیر میں اردو بولنے والوں کی تعداد محض0.16 لوگ ہیں۔ جبکہ 3 فیصد لوگ ہندی بولتے ہیں۔