اردو

urdu

ETV Bharat / state

Linguistics As a Career Options: کشمیری کالجز میں لسانیات کے مضامین متعارف، جانیے اس کے کریئر آپشنز

نئی تعلیمی پالیسی کے تحت پہلی بار کشمیر یونیورسٹی کے کالجز میں لسانیت کو متعارف کیا گیا اور اب انڈر گریجویٹ طلبہ لسانیت کے مضامین کالجز میں پڑھیں گے۔ اس حوالے سے ای ٹی وی بھارت نے کشمیر یونیورسٹی کے شعبے لسانیات سے اس شعبے کے فائدے اور اس میں ملازمت کے مواقع کے بارے میں جاننے کی کوشش کی۔ Linguistics As a Career Options

linguistics-introduced-as-a-major-subject-in-colleges-of-kashmir-what-experts-say-about-it
کشمیری کالجز میں لسانیات کے مضامین متعارف، جانیے اس کے کریئر آپشنز

By

Published : Jul 11, 2022, 6:25 PM IST

Updated : Jul 11, 2022, 7:25 PM IST

سرینگر:زبان نعمت ہے، اسی کے ذریعے ایک انسان دوسرے انسان سے رابطہ قائم کر سکتا ہے۔ زبان اشاروں کی بھی ہو سکتی ہے اور بول چال کی بھی۔ سماج کے ایک ہم تانے بانے میں سے زبان میں بھی وقت کے ساتھ ساتھ ارتقاء ہوئی اور اب جدیدیت کا اثر بھی دکھائی دیتا ہے۔ زبان میں ہو رہے بدلاؤ اور تاریخ کے بارے میں مشاہدہ کرنے والی تعلیم کو لسانیات کہتے ہیں۔

کشمیری کالجوں میں لسانیات مضامین متعارف، کیا ہے اس کے کیریئر آپشنز

اس سال کشمیر یونیورسٹی کی جانب سے لسانیات بطور اہم شعبہ انڈر گریجویٹ طلبہ کے لیے متعارف کیا گیا۔ لسانیات زبان اور اس کی ساخت کا سائنسی مطالعہ، بشمول مورفولوجی، نحو، صوتیات، اور سیمنٹکس کا مطالعہ۔ لسانیات کی مخصوص شاخوں میں سماجی لسانیات، جدلیات، نفسیاتی لسانیات، کمپیوٹیشنل لسانیات، تاریخی تقابلی لسانیات، اور اطلاقی لسانیات شامل ہیں۔ نئی تعلیمی پالیسی کے مطابق پہلی بار کشمیر یونیورسٹی کے کالجز میں ایک بڑے مضمون کے طور پر لسانیت متعارف کرایا گیا ہے۔

لسانیات پر انتظامیہ کی جانب سے زور دیے جانے کے باوجود طلبہ اس شعبے کو لیکر کافی الجھن میں دکھائی دیتے ہیں۔ کئی تو ابھی بھی اس شعبے کے فائدے اور نوکری کے وسائل سے انجان ہے۔ اس حوالے سے ای ٹی وی بھارت نے کشمیر یونیورسٹی کے شعبے لسانیات کے ریسرچ اسکالرز سے اس موضوع کا دائرہ کار اور کریئر آپشن کے بارے میں جانے کی کوشش کی۔

ڈاکٹر مہناز رشید کا کہنا تھا کہ "لسانیات صرف زبان نہیں بلکہ اس سے کہیں زیادہ ہے۔ لسانیات دیگر شعبوں کے درمیان پول کے مانند ہے۔ اس شعبے میں دسترس حاصل کرنے کے ساتھ ہی روزگار کے بہترین مواقع کھل جاتے ہیں۔"

اُن کا مزید کہنا تھا کہ "ہمارے سینیئر اس وقت بھارت اور ملک کے باہر multinational کمپنیز میں کام کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ کئی اسکالرشپ، فنڈنگ بھی دستیاب ہوتی ہیں۔"

وہیں اُن کے ساتھی نسیم احمد خان کا کہنا تھا کہ "لسانیات میں دسترس حاصل کرنے کے بعد آپ اپنی مہارت کو اپنی اصل زندگی میں استعمال کر سکتے ہیں۔ اس وقت ماہر لسانیات کی مانگ بھی کافی زیادہ ہے۔ وہ بطور ترجمہ نگار آن لاین نیٹ ورک میں اچھی تنخواہ پر ملازمت حاصل کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ مختلف سرکاری و غیر سرکاری تنظیموں میں بھی ملازمت کے اچھے مواقع حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ "
مزید پڑھیں:

ڈاکٹر شاہنواز بٹ کا کہنا تھا کہ "زبان کا مطالعہ کرنے میں کافی مزہ آتا ہے۔ ایک زبان کا جملہ دیگر زبانوں میں کیسے بنتا ہے، الفاظوں کا پھیر بدل کسے ہوتا ہے۔ اس بارے میں جاننے اور اس پر تحقیق کرنے میں الگ ہی بات ہوتی ہے۔" طارق احمد ڈار کے خیالات بھی ان سے مختلف نہیں تھے۔ اُن کا کہنا تھا کہ "ہر زبان الگ ہوتی ہے۔ کوئی چھوٹی یہ بڑی نہیں ہوتی ہے۔ ہر زبان کے ایک الگ قواعد ہوتے ہیں۔ ان سب باتوں کو سمجھنے میں کافی مزا آتا ہے "

یہ بھی پڑھیں:

Last Updated : Jul 11, 2022, 7:25 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details