ریاست اتر پردیش کے لکھیم پور تشدد معاملے کی مذمت کرتے ہوئے جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا: ’’اتر پردیش ’نیا جموں و کشمیر‘ ہے۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ روز ریاست اترپردیش کے ضلع لکھیم پور کھیری میں نائب وزیراعلیٰ کے خلاف احتجاج کرنے آئے کسانوں اور بی جے پی کارکنان کے درمیان جھڑپ ہو گئی جس میں 8 افراد ہلاک جبکہ کئی کسان زخمی ہو گئے۔
واقعے کے بعد علاقے میں کافی تناؤ ہے، تشدد کے متعدد واقعات کی خبریں موصول ہو رہی ہیں۔ وہیں لکھیم پور کھیری کی صورت حال کے پیش نظر علاقے میں انٹرنیٹ کو معطل کر دیا گیا ہے۔
وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے اپنے تمام پروگرام منسوخ کرنے کے بعد لکھنؤ پہنچ کر ڈی جی پی کو طلب کیا ہے۔
مزید پڑھیں:لکھیم پور تشدد معاملہ: پولیس نے پرینکا گاندھی کو حراست میں لیا
لکھیم پور تشدد معاملہ میں پولیس نے قتل، مجرمانہ سازش اور بغاوت سمیت کئی دفعات کے تحت مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا کے بیٹے آشیش مشرا سمیت 14 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کیا ہے۔ لکھیم پور کھیری کے تکونیا تھانے میں ملزم کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور یہ ایف آئی آر بہرائچ نانپارہ کے رہنے والے جگجیت سنگھ کی شکایت پر درج کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:لکھیم پور تشدد معاملہ: مرکزی وزیر کے بیٹے کے خلاف ایف آئی آر درج
لکھیم پور کھیری میں پیش آئے تشدد پر سیاسی و سماجی جماعتوں کے ساتھ ساتھ کسان تنظیموں نے بھی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔
مزید پڑھیں:لکھیم پور تشدد معاملہ: راکیش ٹکیت لکھیم پور کھیری پہنچ گئے ہیں
کانگریس کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی، اکھلیش یادو سمیت کئی رہنماؤں کو لکھیم پور پہنچنے سے قبل ہی نظر بند کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں؛لکھیم پور واقعہ کے بعد سڑک پر اترے کسان، بی جے پی رہنما نے دیا استعفیٰ