اردو

urdu

ETV Bharat / state

Lafzon Mein Pyaar Movie Crew in Kashmir : ’نئی فلم پالیسی سے فلمکار کشمیر کو ترجیح دے رہے ہیں‘ - لفظوں میں پیار موودی

فلمکاروں کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر انتظامیہ کی جانب سے وضع کی گئی نئی فلم پالیسی کے سبب فلمکار کشمیر میں شوٹنگ کو ترجیح دے رہے ہیں جس سے یہاں کی معیشت کے ساتھ ساتھ مقامی ہنر کو بھی ایک پلیٹ فارم مہیا ہوگا۔

فلم ’لفظوں میں پیار‘ کے عملہ کی سرینگر میں پریس کانفرنس
فلم ’لفظوں میں پیار‘ کے عملہ کی سرینگر میں پریس کانفرنس

By

Published : Jun 6, 2023, 6:41 PM IST

فلم ’لفظوں میں پیار‘ کے عملہ کی سرینگر میں پریس کانفرنس

سرینگر (جموں و کشمیر):مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں ایک بار پھر فلمی شوٹنگ کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے اور آئے روز بھارت بھر کی مختلف انڈسٹریز سے وابستہ فلمکار یہاں شوٹنگ کرتے نظر آرہے ہیں۔ حال ہی میں وادی کشمیر میں فلمائی گئی ایک مووی ’’ویلکم ٹو کشمیر‘‘ سنیما گھروں میں ریلیز کی گئی اور اب ایک اور فلم ’’لفظوں میں پیار‘‘ رواں مہینے کے آخر تک منظر عام پر آنے والی ہے۔ جہاں اس فلم کی بیشتر شوٹنگ جموں و کشمیرکے بھدرواہ میں انجام دی گئی وہیں اس فلم کے نمایاں اداکار بھی جموں و کشمیر سے ہی تعلق رکھتے ہیں۔ معروف اداکار للت پریماؤ، میر سرور ، انیتا راج اور زرینہ وہاب کے علاوہ خطہ جموں و کشمیر کے ابھرتے ہوئے اداکار کنچم اگنی ہوتری، وانی ڈوگرہ اور کابل بخاری بھی اہم کردار نبھا رہے ہیں۔

دارلحکومت سرینگر میں فلم کے حوالے سے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر دھیرج مشرا نے کہا کہ وہ پہلے یہ فلم ریاست اتراکھنڈ میں شوٹ کرنا چاہتے تھے لیکن بعد میں فلم کے اداکاروں کے اسرار اور خطے کی بہتر فلم پالیسی کی وجہ سے انہوں نے جموں و کشمیر کا انتخاب کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’میں یہ فلم اتراکھنڈ میں فلمانا چاہتا تھا لیکن وہاں مجھے برف اور ایسے پہاڑ نہیں ملے تو یہاں کا انتخاب کیا۔ اس کے مزید یہاں کی فلم پالیسی اور فلم کے اداکاروں کے اسرار پر بھی یہی مناسب معلوم ہوا۔ علاوه ازیں فلم میں نو گانے ہیں جو یہاں کے ہی رہنے والے اشوک ساہنی ساحل نے لکھے ہیں اور وہ فلم کے پروڈیوسر بھی ہیں۔‘‘

پریس کانفرنس کے دوران اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے للت پریماؤ کا کہنا تھا کہ ’’میں یہیں کا رہنے والا ہوں اور اس سے قبل حیدر فلم کی شوٹنگ کے لئے یہاں آچکا ہوں، فلم پالیسی سے کافی بہتری آئی ہے، جن لوگوں کا روزگار چھِن چکا تھا اب ان کی معاشی حالت دوبارہ سے بہتر ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔ یہاں کے نوجوانوں میں کافی ہنر ہے، بس ان کو تھوڑے ایکسپوژر کی ضرورت ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’میں چاہتا ہوں کہ میں یہاں اداکاری کا ایک ورکشاپ منعقد کروں لیکن مصوبہ پائے تکمیل تک نہیں پہنچ رہا۔ اگر کوئی میرا ساتھ دینے کے لئے تیار ہے تو اس بارے میں جلد ہی کوئی پیش رفت انجام دی جائے گی۔‘‘

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ’’کسی نے بھی آج تک کشمیر کے ہر ایک پہلو کو نہیں دکھایا، کشمیر فائلز میں وہ کہانی سامنے آئی جس کے بارے میں کوئی بات نہیں کر رہا تھا، ویسے ہی کئی اور مسائل ہیں جن کو نہیں دکھایا گیا۔ اس سب کے لئے ہمّت کی ضرورت ہے۔ میرا ماننا ہے کہ ملک کے باہر سے کچھ طاقتیں یہاں کے حالات کے لئے ذمہ دار ہیں۔ فلمکار کچھ نہیں کر سکتا، یہاں کے لوگوں کو آگے آنا ہوگا۔‘‘

ABOUT THE AUTHOR

...view details