اردو

urdu

ETV Bharat / state

کلدیپ ہنڈو کو درونا چاریہ ایوارڈ سے نوازا گیا

کلدیپ ہنڈو کا کہنا تھا کہ 'شروعات میں وہ کرکٹ کھیلا کرتے تھے- تب وہ سرینگر میں رہتے تھے تاہم بعد میں کشمیر سے پنڈتوں کی ہجرت کے بعد جموں آئے- یہاں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا لیکن ووشو کا سفر بھی یہیں سے شروع ہوا۔'

کلدیپ ہنڈو کو ڈرونچاریہ ایوارڈ سے نوازا گیا
کلدیپ ہنڈو کو ڈرونچاریہ ایوارڈ سے نوازا گیا

By

Published : Aug 20, 2020, 10:07 PM IST

سرینگر شہر کے رعناواری علاقے کے رہنے والے کلدیپ ہنڈو نے 'درونا چاریہ' اعزاز حاصل کر کے نہ صرف مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کا نام روشن کیا ہے بلکہ ووشو کے کھلاڑیوں کے لئے مثال بھی قائم کی ہے۔ ہنڈو نہ صرف ’’درونا چاریہ‘‘ اعزار حاصل کرنے والے پہلے جموں و کشمیر کے باشندے ہیں بلکہ ووشو کے پہلے کوچ بھی ہے۔

کلدیپ ہنڈو کی بین الاقوامی سطح پر شاندار کارکردگی کے لئے ان کو گزشتہ روز 'درون چاریہ' ایوارڈ کے لئے نامزد کیا گیا، یہ خبر منظر عام پر آنے کے ساتھ ہی ہر طرف سے تعریف اور حوصلہ افزائی کے پیغامات سے ان کا فون بجتا رہا- کلدیپ ہنڈو اس وقت ووشو کے قومی کوچ ہونے کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر پولیس میں انسپکٹر کے طور پر تعینات ہیں۔

کلدیپ ہنڈو کو ڈرونچاریہ ایوارڈ سے نوازا گیا
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات چیت کے دوران کلدیپ ہنڈو نے اپنے ماضی اور مستقبل کے تعلق سے تفصیلاً بات چیت کی:
کلدیپ ہنڈو کا کہنا تھا کہ 'میں شروعات میں کرکٹ کھیلا کرتا تھا- تب ہم سرینگر میں رہتے تھے تاہم بعد میں کشمیر سے پنڈتوں کی ہجرت کے بعد جموں آئیں- یہاں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا لیکن ووشو کا سفر بھی یہیں سے شروع ہوا۔
'کلدیپ ہنڈو نے پہلے ووشو میں جموں و کشمیر کی نمائدگی کرتے ہوئے درجنوں تمغے حاصل کیے جس کے بعد جونیئر ٹیم کو تربیت دینے کا ان کو موقع ملا-ان کا کہنا ہے کہ 'میں نے پہلے بطور کھلاڑی اپنی ریاست اور ملک کے لئے کئی مڈل جیتے- جموں و کشمیر کو ووشو کا چیمپئن مانا جاتا ہے- جب مجھے جونیئر ٹیم کو تربیت دینے کے لئے کہا گیا تو میں اس ذمہ داری کو بخوبی نبھانے کے لئے کافی محنت کی- اور آج میں نہ صرف قومی ٹیم کا کوچ ہوں بلکہ مجھ سے تربیت حاصل کرنے والے کھلاڑی ملک کا نام ہر سطح پر روشن کر رہے ہیں، میں خود کو خوش قسمت مانتا ہوں۔'
ان کا مزید کہنا تھا کہ 'درونا چاریہ اعزاز سے نوازا جانے والا میں جموں و کشمیر کا اور ووشو کا پہلا کوچ ہوں- میں اپنی خوشی لفظوں میں بیان نہیں کر سکتا- میری کامیابی کا صحرا جموں و کشمیر پولیس، میرے اہل و عیال اور تمام ساتھیوں کو جاتا ہے - ان کا ساتھ اور میری محنت رنگ لائی ہے۔ مجھے اُمید ہے کہ آنے والے بین الاقوامی کھیلوں میں بھارت سونے کا تمغہ جیت کر لانے میں کامیاب ہو گا -'عالمی وبا سے کافی کھلاڑی مشقت صحیح طریقے سے نہیں کر پا رہے ہیں؟ اس کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ 'جموں و کشمیر کے کھلاڑی پہلے ہی اپنے کھیل میں کافی مہارت حاصل کر چکے ہیں- آنے والی ایشیائی کھیلوں کی تیاریاں جاری ہے- اس لئے اس دوران جموں کے بھانو سنگھ اور سرینگر کی منزہ غازی جیسے کھلاڑیوں کی آن لائن تربیت جاری ہے، ہم کوئی کوتاہی برداشت نہیں کرتے اور میں ایک سخت استاد ہوں- تمام کھلاڑیوں سے مجھے اُمید ہے اور یقین بھی ہے کی وہ کامیاب ہو کر آئیں گے۔'
کھیلوں میں نمایاں کارکردگی کے لئے درونہ چاریہ ایوارڈ دیا جاتا ہے۔ درونہ چاریہ ایوارڈ جمہوریہ ہند کا کھیل کوچنگ اعزاز ہے۔ اس ایوارڈ کا نام درون کے نام پر رکھا گیا ہے، جسے اکثر قدیم بھارت کے سنسکرت کے مہاکاویہ مہابھارت کا ایک کردار کو "درونا چاریہ" کہا جاتا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details