اردو

urdu

ETV Bharat / state

Kokernag Encounter حکومت ہند پاکستان کے ساتھ ایک بامقصد بات چیت کو یقینی بنائے، پروفیسر سوز

کانگریس کے سینیئر لیڈر پروفیسر سیف الدین سوز نے کہا کہ حکومت ہند کو پاکستان کے ساتھ ایک بامقصد بات چیت کا دروازہ کھولنے کی کوشش کرنی چاہیے، تاکہ برصغیر میں بامقصد امن و امان قائم ہو جائے۔

Prof Saifuddin Soz
پروفیسر سیف الدین سوز

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 14, 2023, 5:09 PM IST

Updated : Sep 14, 2023, 5:16 PM IST

حکومت ہند پاکستان کے ساتھ ایک بامقصد بات چیت کو یقینی بنائے،پروفیسر سوز

سرینگر: سینئر کانگریس لیڈر پروفیسر سیف الدین سوز کا کہنا ہے کہ سر زمین کشمیر پر ابھی معصوم لوگوں کا خون بہہ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں حالات ابھی معمول پر نہیں آئے ہیں اگر ایسا کہا جا رہا ہے تو وہ ایک پروپگنڈا ہے۔موصوف لیڈر نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کو یہاں ہمہامہ میں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا جہاں وہ کوکرناگ انکاؤنٹر میں ہلاک ہونے والے ڈی ایس پی ہمایوں بٹ کی رہائش گاہ پر تعزیت پرسی کے لئے آئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ 'اس سر زمین پر ابھی بھی معصوم لوگوں کا خون بہتا جا رہا ہے، یہ اتنے بڑے افسر تھے لیکن معصوم تھے ابھی بھی یہاں گولی چلتی ہے'۔ان کا کہنا تھا کہ'یہ دلی کی حکومت کے لئے ایک سبق ہے کہ کشمیر میں ابھی حالات معمول پر نہیں آئے ہیں یہ پروپگنڈا ہو رہا ہے کہ حالات معمول پر آئے ہیں وہ یہاں آکر دیکھیں کہ یہاں کس طرح انسانی قدریں پا مال ہو رہی ہیں'۔
انہوں نے کشمیر میں قیام امن کی دعا کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر ایک زمانے میں انصاف اور امن کے لئے دنیا بھر مشہور تھا اور میری دعا ہے کہ وہ زمانہ واپس لوٹ آئے۔ان کا کہنا تھا کہ قیام امن کے لئے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بات چیت ضروری ہے۔

مزید پڑھیں:

انہوں نے کہا کہ "میں حکومت ہند سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ معصوم شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنائے اور پاکستان کے ساتھ ایک بامقصد بات چیت کو بھی یقینی بنائے۔حکومت ہند کو عالمی برادری میں ایک خاص مقام حاصل ہے۔ اس لئے یہ بات اور بھی ضروری بن گئی ہے کہ حکومت ہند پاکستان کے ساتھ ایک بامقصد بات چیت کا دروازہ کھولنے کی کوشش کرے، تاکہ برصغیر میں بامقصد امن و امان قائم ہو جائے ۔اسی ماحول میں ہمہ جہت ترقی ممکن ہو سکے گی"

بتادیں کہ جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے گڈول کوکرناگ علاقے میں بدھ کے روز سکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان تصادم میں فوج کا سی او (کرنل)، میجر اور جموں وکشمیر پولیس کے ڈی ایس پی سمیت تین اعلیٰ افسران ہلاک ہوئے تھے۔وہیں علاقہ میں ملیٹینٹ مخالف آپریش دوسرے روز بھی جاری ہے۔ سکیورٹی فورسز نے ایک وسیع علاقہ کو محاصرے میں لیا اور عسکریت پسندوں کو ڈھونڈ نکالے کے لیے سرچ آپریشن میں چلا رہے ہے۔

Last Updated : Sep 14, 2023, 5:16 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details