جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے لواحقین کو یقین دلایا کہ ستپال نشچل کی ہلاکت میں تحقیقات کی جارہی ہے اور ان کے قاتلوں کو بجشا نہیں جائے گا۔
منوج سنہا کے ساتھ جموں وکشمیر کے چیف سیکریٹری بی وی آر سبرامنیم، صوبائی کمشنر پنڈورانگ کوڈباراو پولے، کشمیر زون کے انسپکٹر جنرل وجے کمار اور سرینگر ضلع مجسٹریٹ شاہد اقبال چودھری بھی تھے۔
غور طلب یے کہ 31 دسمبر کی شام کو سرینگر کے سرائے بل میں نامعلوم بندوق برداروں نے سونار ستپال نشچل کو ہلاک کیا تھا۔
اس ہلاکت کی ذمہ داری 'دی رزسٹنس فرنٹ' نامی عسکری تنظیم نے قبول کی تھی۔ سوشل میڈیا پر 'دی رزسٹنس فرنٹ' نے دھمکی ساز بیان میں کہا تھا کہ ڈومیسائل قانون ناقابل قبول ہے اور اس نئے قانون سے فائدہ اٹھانے والے افراد کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔
غور طلب ہے کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد تنطیم نو قانون 2020 کے مطابق جموں وکشمیر میں ملک کا کوئی بھی شہری نئی یونین ٹریٹری کا چند شرائط پورے کرکے ڈومیسائل بن سکتا ہے، جس کے بعد وہ یہاں اراضی یا دیگر جاییداد خرید سکتا ہے۔
اس سے قبل سابق ریاست جموں وکشمیر کے سٹیٹ سبجکٹ قانون کے مطابق صرف یہاں کے باشندوں کو زمین کے مالکانہ حقوق حاصل ہو سکتے تھے۔
ستپال نشچل کے قاتلوں کو بجشا نہیں جائے گا: منوج سنہا
جموں وکشمیر یونین ٹریٹری کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے بدھ کو سرینگر کے سنوار میں مقتول سونار ستپال نشچل کے لواحقین کے گھر جاکر ان کے ساتھ ہمدردی اور دکھ کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ڈومیسائل حاصل کرنے والے پہلے غیرمقامی باشندے کی ہلاکت
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے مقتول ستیا پال نشچل کے سوگوار فرزند راکیش نشچل نے بتایا تھا کہ ان کے والد گزشتہ پچاس برس سے سرینگر میں صراف تاجر تھے اور کسی قسم کے تنازعے میں مبتلا نہیں تھے اور نہ ہی کھبی ان کو کسی فرد یا جماعت کے ساتھ کوئی رنجش تھی۔
راکیش کا مزید کہنا تھا کہ ان کو نہیں لگ رہا ہے ڈومیسائل معاملے میں ان کے والد کو ہلاک کیا گیا ہے، تاہم انہوں کہا کہ پولیس اس معاملے کی جانچ جلد کرنی چاہیے تاکہ قتل کرنے کا مقصد معلوم ہو سکے۔
ستیال پال نسچل کی ہلاکت کو سیاسی جماعتوں نے مزمت کی تھی۔