اردو

urdu

By

Published : Sep 20, 2020, 1:22 PM IST

ETV Bharat / state

مالی پکیج کے اعلان پر کے سی سی آئی نے ایل جی کی ستائش کی

جموں وکشمیر کے ایل جی نے اس بات کا خود اعتراف کیا ہے کہ گزشتہ ایک برس کے دوران ہی نہیں بلکہ گزشتہ 20 برسوں کے دوران یہاں کی تجارتی اور کاروباری سرگرمیاں بدترین حالات سے گزری ہے۔

مالی پکیج کے اعلان پر کے سی سی آئی نے ایل جی کی ستائش کی
مالی پکیج کے اعلان پر کے سی سی آئی نے ایل جی کی ستائش کی

چیبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز نے گزشتہ روز جموں وکشمیر کے ایل جی منوج سنہا کی جانب سے اعلان کئے گئے میگا پکیج کا خیرمقدم کیا ہے۔ وہیں انہوں نے ایل جی انتظامیہ کی ستائش کی کہ انہوں نے ان کے مطالبات پر فوری طور کاروائی عمل میں لاکر تباہ شدہ معیشت کی بحالی کے لئے 1350 کروڑ روپے کے مالی پکیج کا اعلان کیا۔

تاہم انہوں نے زور دیا کہ ایک برس کے دوران کاروبار کو ہوئے نقصان کا جو تخمینہ حکومت کو دیا گیا ہے اس پر بھی فوری کاروائی عمل میں لائی جائے تاکہ یہاں کے تمام کاروباری شعبے پھر سے بحال ہو سکے۔

کے سی سی آئی کے صدر شیخ عاشق نے اعلان شدہ پکیج کو پہلی شروعات کے بطور ایل جی انتظامیہ کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ اس پکیج سے تجارت کے ہر شعبے کو کافی فائدہ ہوگا۔

مالی پکیج کے اعلان پر کے سی سی آئی نے ایل جی کی ستائش کی
انہوں نے ہینڈی کرافٹ اور ہینڈ لوم سے وابستہ لوگوں کے کریڈٹ کارڈس پر ایک لاکھ سے دو لاکھ کے اضافے کو ایک اچھا قدم قرار دیا۔ جبکہ تمام کاروباری شعبوں کے لئے بجلی اور پانی کی بلز پر 50 فیصد رعایت کو بھی کے سی سی آئی نے مثبت قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کے ایل جی نے اس بات کا خود اعتراف کیا ہے کہ گزشتہ ایک برس کے دوران ہی نہیں بلکہ گزشتہ 20 برسوں کے دوران یہاں کی تجارتی اور کاروباری سرگرمیاں بدترین حالات سے گزری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس صورتحال کو مدنطر رکھتے ہوئے ایل جی انتظامیہ کو یہاں کی تباہ شدہ معیشت کی بحالی کے حوالے سے مزید ٹھوس اور کارگر اقدامات اٹھانے چائیے۔انہوں نے کہا کہ اُمید کی جاسکتی ہے کہ ٹرانسپورٹ سیکٹر اور ہاوس بوٹ انڈسٹری کی بحالی کے حوالے سے حکومت جو اقدامات اٹھانے جارہی ہے وہ وابستہ لوگوں کے حق میں ہونگے۔واضح رہے ہفتہ کے روز جموں وکشمیر کے ایل جی منوج سنہا نے یہاں کے تجارتی شعبے کی بحالی کے لئے 1350 کروڑ روپے کے مالی پکیج دینے کا اعلان کیا۔ وہیں اس موقعے پر دیگر رعایت اور کئی بڑے فیصلوں کو بھی عملانے پر بھی زور دیا کیا گیا۔ تاکہ یہاں کے کاروباریوں کو پھر سے اپنی سرگرمیاں شروع کرنے میں مدد مل سکے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details