اردو

urdu

ETV Bharat / state

خواجہ سرا عبدالرشید اپنے اہل و عیال کا واحد کفیل - عیال کی کفالت کاواحد ذریعہ

خواجہ سرا عبدالرشید عرف ریشمہ شادی بیاہ کی تقریبات پر ناچ گانے کے عوض ملنے والی رقم سے چار یتیم بھتیجے کو اعلی تعلیم سے آراستہ کیا۔

خواجہ سرا ہی بنا ہے اہل و عیال کی کفالت کاواحد ذریعہ
خواجہ سرا ہی بنا ہے اہل و عیال کی کفالت کاواحد ذریعہ

By

Published : Jun 9, 2020, 9:26 PM IST

وادی کشمیر میں خواجہ سرا اکثر اپنی دو وقت کی روزی روٹی کا بندوبست بڑی مشکل سے کرپاتے ہیں، لیکن ان میں سے ایسے بھی ہیں جو نہ صرف اپنی بلکہ اپنے اہل و عیال کی بھی کفالت کر رہے ہیں۔

خواجہ سرا ہی بنا ہے اہل و عیال کی کفالت کاواحد ذریعہ

خواجہ سرا عبدالرشید کا تعلق سرینگر کے نواکدل علاقے سے ہے۔ اپنے بھائی کی موت کے بعد وہ ان کے بچوں کا سہارا بنے۔ شادی بیاہ کی تقریبات پر ناچ گانے کے عوض ملنے والے پیسوں سے انہوں نے نہ صرف ان یتیم بچوں کی بہترین پرورش کی بلکہ انہوں نے اپنے بھائی کے چار بچوں کو اعلی تعلیم سے بھی آراستہ کیا اور آج کی تاریخ میں ان میں سے ایک نے انجینئرنگ اور دوسرے نے اپنا مسٹریس مکمل کیا ہے جبکہ دو بچے ابھی زیر تعلیم ہیں۔

عبدالرشید عرف ریشمہ شادی بیاہ میں گانا گانے بجانے کے ساتھ ساتھ ٹیلرنگ کے اس ہنر سے بھی اپنے گھر کا گزارا کرتے ہیں۔ اگرچہ عبدالرشید کو اپنے بھائی کی موت کے بعد روز مرہ کے اخراجات جٹانے میں کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ تاہم انہوں نے ہمت اور حوصلہ سے کام لے کر تمام مشکلات کو مات دی اور اسوقت نہ صرف یہ اپنی بوڑھی ماں کے سہارا ہیں بلکہ چار یتیم بچوں کے واحد کفیل بھی ہیں۔

عبدالرشید ٹیلرنگ کے کام سے بخوبی واقف ہیں مگر بچپن سے ہی گانے بجانے کی اور اس طرف دلچسپی ہونے کے سبب ہی وہ عبدالرشید کے بجائے ریشمہ کے نام سے مشہور ہوگئے۔ آج اس خواجہ سرا کو عبدالرشید کے نام سے کم اور ریشمہ کے نام سے زیادہ لوگ جانتے ہیں۔ ریشمہ نے اپنی طرز اور اپنے انداز میں کئی ایسے روایتی گانے گائے ہیں جو یہاں کافی مشہور ہوئے۔

جب زندگی معمول کے دائرے سے کٹ جاتی ہے تو انسان مخمصے میں مبتلا ہوجاتا ہے۔ وہیں جدوجہد سے جو کچھ بھی اس سے حاصل ہوتا ہے وہ بالکل مختلف اور جداگانہ ہوتا ہے۔

سماج یہ طبقہ دوہری زندگی جی رہا ہے لیکن جس جدوجہد سے یہ خواجہ سرا اپنے اہل عیال کے لیے روٹی کا بندوبست کرتا ہے وہ نہ صرف اس خاص طبقہ کے لیے ایک مثال ہے بلکہ سماج کے دیگر طبقوں کے لیے بھی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details