سرینگر (جموں کشمیر) :کشمیر میں حکومت سیاحت کو اس تیزی سے فروغ دے رہی ہے کہ رواں برس اب تک یہاں ایک کروڑ سے زائد سیاح سیر و تفریح کے لئے آ چکے ہیں۔ جبکہ محکمہ سیاحت نے مزید 75 مقامات کو سیاحتی نقشے پر لانے کی شروعات کی ہے۔ تاہم کشمیر کے سیاحتی مقامات پر اس طرح دباؤ بڑھ رہا ہے کہ سیاحت سے منسلک افراد سیاحوں کی آمد کو ریگولیٹ کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
پہلگام، سونہ مرگ، گلمرگ جیسے معروف سیاحتی مقامات پر اس بہتات سے ہوٹل تعمیر کئے گئے ہیں کہ ان مقامات پر اب زمین جیسے معدوم ہو گئی ہے۔ اثر و رسوخ رکھنے والے افراد کی سرکار میں اس سطح کی پہنچ ہے کہ ہوٹل بنانے پر اعتراض کرنے والے افسران کو منتقل کرکے انکا منہ بند کیا جاتا ہے۔ حالیہ دنوں ایل جی انتظامیہ نے پہلگام کے چیف ایگزیکیٹو افسر (سی ای او) سید سجاد قادری کو ہوٹل بنانے کی مخالفت کرنے پر دو سال کے لئے لداخ ٹرانسفر کیا۔ مذکورہ افسر نے ایک اثر و رسوخ والے شخص کا پہلگام میں تعمیر ہو رہے ہوٹل میں خلاف ورزی پر اننت ناگ کے ضلع مجسٹریٹ کو آگاہ کیا تھا اور اس ہوٹل کو منہدم کرنے کی اجازت طلب کی تھی۔