سرینگر: نئی دلی سے لیکر سرینگر تک بڑے بڑے ایوانوں میں حکمران جموں وکشمیر میں تعمیر و ترقی اور خوشحالی کے دعوے کر رہے ہیں، لیکن زمینی سطح پر یہاں کے عوام کو ایسے سخت مشکلات ،مسائل اور مصائب کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جن کی مثال جدید تاریخ میں کہیں نہیں ملتی ہے۔ اس کے علاوہ غیر یقینیت، سیاسی انتشار اور انتظامی خلفشار میں لوگ پس رہے ہیں اور ایک جمہوری نظام کی عدم موجودگی زخموں پر نمک پاشی کا کام کررہی ہے۔ان باتوں نیشنل کانفرنس کے ترجمان اعلیٰ اور انچارج کانسچونسی زیڈی بل تنویر صادق نے آج فشرمین کالونی دھوبی گاٹھ درگاہ میں پارٹی کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
تقریب میں مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے دو درجن کے قریب سیاسی اور سماجی کارکنوں نے نیشنل کانفرنس میں شمولیت اختیار کی۔اس موقعے پر پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے والوں کا خیر مقدم کیا گیا اور انہیں پھولوں کے ہار پہنائے گئے۔ وادی میں جاری بجلی کی بدترین سپلائی پوزیشن اور ٹھٹھرتی سردی میں بنیادی ضروریات کی عدم دستیابی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے تنویر صادق نے کہا کہ بجلی فیس میں بے تحاشہ اضافے کے باوجود بھی حکومت بجلی کی معقول سپلائی کی فراہمی میں مسلسل ناکام ہو رہی ہے، جبکہ دیگر بنیادی ضروریاتِ زندگی کی فراہمی بھی ڈھنگ سے نہیں ہورہی ہے،حکمرانون کی غفلت شعاری اور نااہلی سے عوام مختلف نوعیت کے مشکلات و مصائب سے دوچار ہیں۔
تنویر صادق نے کہا کہ حکومت اور انتظامیہ کی ذمہ داری عوام کو راحت پہنچانے کی ہوتی، لیکن بدقسمتی سے موجودہ حکمرانوں کی ترجیح عوامی مسائل اور مشکلات نہیں بلکہ کاغذی گھوڑے دوڑانے اور تشہیر بازی میں مصروف ہے۔ آئے روز بڑی بڑی میٹنگوں میں جائزہ لیکر عوام کی راحت کیلئے بڑے بڑے اعلانات اور ہدایت کی تشہیر بازی کی جاتی ہے لیکن زمینی سطح پر ان کا کہیں عملدرآمد نہیں ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت دراصل خواب غفلت میں پڑی ہے ،عوام کا کوئی پُرسانِ حال نہیں، بجلی اور پینے کا صاف پانی نایاب ہے اور دیگر ضروریات زندگی کی فراہمی ہر گزرتے دن کے ساتھ بد سے بدتر ہورہی ہے جبکہ تعمیر و ترقی کے کاموں کی رفتار بھی ماند پڑگئی ہے۔