اردو

urdu

ETV Bharat / state

Kashmiri Pashmina Shawls In FIFA فیفا ورلڈ کپ میں کشمیری پشمینہ شالوں کی دھوم رہی

پشمینہ صنعت کشمیر کی قدیم دستکاری صنعتوں میں شمار ہوتی ہے۔ ایک وقت میں یہاں کی آبادی کا ایک بڑا حصہ بالواسطہ یا بلاواسطہ طور سے اس پشمینہ صنعت سے وابستہ ہوتا تھا۔ چند دہائی قبل یہ دستکاری صنعت اتنے عروج پر تھی کہ نہ صرف مرد بلکہ خواتین بھی اس سے اپنا روزگار کماتی تھیں۔ Pashmina Shawls

Etv Bharat
Etv Bharat

By

Published : Dec 29, 2022, 4:28 PM IST

Updated : Dec 29, 2022, 7:18 PM IST

فیفا ورلڈ کپ میں کشمیری پشمینہ شالوں کی دھوم رہی

سرینگر:حال ہی میں قطر میں منعقدہ فیفا ورلڈ کپ نہ صرف کشمیری دستکاری بلکہ کشمیری دستکاروں کے لیے بھی خاص اور یادگار رہا،کیونکہ اس مرتبہ قطر حکومت نے فیفا ورلڈ کپ کے دوران شائقین اور خاص مہمانوں کی مہمانوازی کشمیر کے خوبصورت اور دلکش شالوں سے کی۔Kashmiri pashmina shawls gifted in Fifa World Cup 2022

قطر حکومت کی جانب سے تقریباً 70 ہزار کشمیری شالیں بطور یادگار مہمانوں کو پیش کی گئیں۔کشمیری پشمینہ کی یہ شالیں قطر حکومت تک پہنچانے اور فیفا ورلڈ میں کشمیری پشمینہ کو متعارف کرانے کا یہ اعزاز سرینگر کے رہنے والے ایکسپورٹر وسیم رفعت کو حاصل ہوا،جو کہ قطر حکومت سے یہ بڑا کنٹریکٹر حاصل کرنے میں نہ صرف کامیاب ہوئے بلکہ قلیل وقت میں ہی پشمینہ شالوں کو وہاں تک پہنچانے میں کامیابی حاصل کی۔Srinagar Exporter Waseem Rifat

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین نے ایکسپورٹر وسیم رفعت سے قطر حکومت کی جانب سے دیے گئے اس مذکورہ پروجیکٹ سے متلعق خصوصی بات چیت کی۔Interview With Pashmina Exporter Waseem Rifat

انہوں نے کہا اگرچہ میں قطر میں کئی برسوں سے بطور ایکسپورٹر کام کررہا ہوں،لیکن فیفا ورلڈ کے لیے خاص مہمانوں اور شائقین کے لیے تقریباً 70 ہزار کشمیر پشمینہ شالیں فراہم کرنا اور وہ بھی ڈیڑھ مہینے کے قلیل عرصے میں میرے لیے کسی بڑے چلینج سے کم نہ تھا۔تاہم کشمیر کے 3 سے 4 ہزار دستکاروں کی مدد سے یہ 70 ہزار پشمینہ شالیں قطر حکومت کو وقت پر فراہم کرنا ممکن ہوپایا ہے۔Kashmir Shawls Gifted To Vip's in Qatar world cup

وسیم رفعت نے کہا کہ پشمینہ شالوں کا یہ آرڈر خاص ڈیزان میں تربیت دیا گیا تھا جس میں نہ صرف مخصوص لمبائی اور چوڑائی میں پشمینہ شال بلکہ فیفا ورلڈ کپ اور اس کا لوگو خاص ڈیزائین میں بھی بنانا تھا۔انہوں نے کہا کہ آرڈر کو وقت پر پہنچانے کے لیے وقت قلیل تھا ایسے میں 3 سے 4 ہزار دستکاروں کو دو شفٹوں میں کام کرنا پڑا۔ Kashmiri Pashmina Shawls In FIFA 2022
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مرکزی سرکار سے لے کر یوٹی حکومت جس انداز میں کشمیری دستکاری مصنوعات کو بیرون ممالک میں بازاری سہولیات فراہم کرنے اور برآمدات کو آسان بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھا رہی ہے وہ قابل قدر ہے، تاہم اس میں مزید وسعت لانے کی بے حد ضرورت ہے۔International Market For kashmiri Handicrafts

انہوں نے کہا جس طرح دیگر ممالک اپنی دستکاری مصنوعات کی ملکی سطح تشہیر مہم چلاتے وہیں ویسے یہاں نہیں ہوپارہا ہے۔ایسے میں یہاں بھی ملکی سطح پر تشہیری مہم چلانے کی ضرورت ہے، تاکہ بین الاقوامی سطح پر کشمیر پشمینہ، قالین اور دیگر مصنوعات صحیح معنوں میں دنیا بھر میں اپنی جگہ بنا سکیں۔

بات چیت کے دوران انہوں نے کہا کہ کشمیری آرٹ سے وابستہ دستکاروں اور کارخانہ داروں کو بھی روایتی کام سے ہٹ کر نئے نئے ڈیزائنز کو متعارف کرانے کی ضرورت تاکہ وہ بھی بین الاقوامی سطح کے دیگر دستکاری مصنوعات میں مقابلے کر سکیں۔وسیم رفعت نے کہا کہ اس میں مل جل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔دستکار سے لے کر ایکسپورٹر تک، تب جاکے ہم صحیح طریقے سے کشمیری مصنوعات کو بہتر طور دنیا کے کونے کونے تک لیجانے میں کامیابی حاصل کر سکتے ہیں۔Innovation In Kashmiri handicrafts

تاہم بات چیت کے دوران انہوں نے کسی کشمیری ایکسپورٹر کا نام لئے بغیر کہا کہ میری اس کامیاب پروجیکٹ پر کئی اور لوگ فائدہ اٹھا کر اپنی تشہیر کروا رہے ہیں جو کہ سراسر غلط اور بے بنیاد ہے۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ یہاں کی ایک نامی گرامی ایکسپورٹ کمپنی کا مالک خود کو فیفا ورلڈ کیپ کے اس کنٹریکٹر سے جوڑ کر اس کامیابی کا سہرا خود کو باندھنا چاہتا ہے جو کہ صحیح نہیں ہے۔

مزید پڑھیں:Cloned Pashmina Goat Noori: کلون شدہ پشمینہ بکری "نوری" کامیاب تجربہ، وی سی سکاسٹ

بتادیں کہ پشمینہ لداخ میں پائی جانے والی خاص بکریوں سے نکالی جانے والی باریک اون ہے۔ اس اون کو کشمیر کے کاریگر ہاتھ سے بنی شالیں تیار کرتے ہیں،جن کی دنیا بھر میں بہت زیادہ مانگ ہے۔ ایک سادہ 100 فیصد ہاتھ سے بنی پشمینہ شال مینوفیکچرنگ کی سطح پر 10 ہزار سے 30 ہزار روپے میں فروخت ہوتی ہے۔Pashmina Wool

یہ بھی پڑھیں:اصل پشمینہ کے جی آئی مارک کی تشہیر کیوں نہیں ہو پارہی ہے؟

Last Updated : Dec 29, 2022, 7:18 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details