سرینگر:مرکزی سرکار کشمیر میں رہائش پزیر سکھوں اور کشمیری پنڈتوں، جو ناسازگار حالات کے باجود وادی میں ہی مقیم رہے، کو او بی سی (Other Backward Classes) کے زمرے کے تحت ریزرویشن دینے پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہے۔ جموں و کشمیر میں پہاڑی اور دیگر طبقوں کو از سر نو ریزرویشن دینے کے لئے تشکیل شدہ سابق جسٹس جی ڈی شرما کمیشن نے سکھوں اور کشمیری پنڈتوں کو او بی سی کے زمرے میں ریزرویشن دینے کی سفارش کی ہے۔ Kashmiri Pandits Sikhs Likely to get OBC Resevation
ذرائع کا کہنا ہے کہ مرکزی سرکار اس آبادی کو ریزرویشن دینے پر سنجیدہ ہے اور آنے والے دنوں میں اس کا اعلان ہوگا۔ ای ٹی وی بھارت کو آل پارٹیز سکھ کاڈنیشن کمیٹی کے صدر جگموہن سنگھ رانا نے فون پر بتایا کہ انہوں نے کئی برسوں سے قومی اقلیتی ایکٹ (نیشنل مائنارٹی ایکٹ) کو جموں کشمیر میں لاگو کرنے کے مطالبات کئے تھے تاہم اب سرکار انہیں او بی سی زمرے میں شامل کرنے پر سنجیدہ ہے۔ OBC Reservation for Kashmiri Pandits
انہوں نے کہا کہ سکھ لیڈران جی ڈی شرما کمیشن سے بھی ملاقی ہوئے تھے اور سِکھ برادری کے لیے نیشنل اقلیتی ایکٹ لاگو کرنے کے مطالبات کئے تاہم اب سکھوں کو او بی سی زمرے میں ریزرویشن دینے کی سفارشات کے متعلق غور و فکر کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ کئی سکھ وفود کمیشن سے ملے اور ریزرویشن کا مطالبہ کیا تھا۔
کشمیری پنڈت چنی لال نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ’’وادی میں نوے کی دہائی کے اوائل میں ناسازگار حالات کے باجود آٹھ سو کشمیری پنڈت کنبوں نے ہجرت نہیں کی بلکہ یہیں مقیم رہے اور ان میں بیشتر پنڈت سرینگر میں عارضی رہائش گاہوں میں زندگی گزار رہے ہیں۔ چنی لال کا کہنا ہے کہ اس آبادی نے مصیبت زدہ زندگی گزاری جس کے باوجود سرکار نے ان کی کوئی معاونت نہیں کی۔ Kashmiri Pandits on OBC Reservation