سرینگر:جموں کشمیر پولیس نے صحافی ماجد حیدری کو مجرمانہ سازش، ڈرانے اور دھمکانے، بھتہ خوری، غلط معلومات فراہم کرنے اور ہتک عزت کے الزامات میں گرفتار کیا ہے۔ سرینگر پولیس نے سماجی رابھی سائٹ ایکس (X) پر اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ ماجد حیدری کے خلاف جوڈیشل مجسٹریٹ سرینگر کے احکامات کے بعد ایف آئی آر زیر نمبر 88/2023 انڈین پینل کوڈ کی دفعات 120B,177، 386 اور 500 دائر کئے گئے اور انہیں گرفتار کیا گیا۔
ماجد حیدری، سرینگر کے پیر باغ علاقے میں رہتے ہیں اور پولیس ذرائع کے مطابق دوران شب ان کو گھر سے گرفتار کیا گیا ہے اور سرینگر کے صدر پولیس تھانہ میں رکھا گیا ہے۔ ماجد حیدری سینئر صحافی ہیں اور کئی نیوز چنلز میں مباحثوں میں حصہ لیتے ہیں۔ ماجد حیدری کی گرفتاری پر جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے مذمت کی ہے۔
مزید پڑھیں:یو ایس پریس کلب کی کشمیری صحافی کو رہا کرنے کی اپیل
محبوبہ مفتی نے سماجی رابطہ گاہ ایکس پر لکھا کہ ’’ماجد حیدری کی گرفتاری جعلسازوں اور کچھ خفیہ ایجنسیز کے مابین نیکس کا پردہ فاش کر رہی ہے۔‘‘ انہوں نے لکھا کہ جو صحافیوں خرد برد کا پردہ فاش کرتے ہیں ان پر طرح الزامات عائد کرکے انہیں گرفتار کیا جا رہا ہے۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ ماجد حیدری کو دوران شب گھر سے دہشت گرد کی طرح گھسیٹا گیا اور ان کی گرفتاری کے دوران کسی بھی قانون کی پاسداری نہیں کی گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کی والدہ اور بہن نے گرفتاری وارنٹ پیش کرنے کی تلقین کی تھی لیکن انکی گزارش کی کوئی پرواہ نہیں کی گئی۔ تاہم پولیس نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا: ’’عدالتی احکامات کے پیش نظر گرفتاری عمل میں لائی گئی اور اس ضمن میں تمام قانونی طریقہ کار پر عمل کیا گیا ہے۔ اور عوام سے ’ذاتی مفادات کے لیے غلط معلومات کی تشہیر کرنے والوں‘ کے جھانسے میں نہ آنے کی اپیل کی جاتی ہے۔‘‘