سرینگر (جموں و کشمیر):کشمیر کے ایک فری لانس ملٹی میڈیا صحافی احمر خان کو لندن میں ’’روری پیک ٹرسٹ‘‘ کی جانب سے ’’مارٹن ایڈلر پرائز‘‘ سے نوازا گیا ہے۔ نامزد صحافی کو جنوبی ایشیا پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے خطے میں ہجرت (مائیگریشن)، انسانی حقوق، مذہب، سماجی اور سیاسی و انسانی بحرانوں پر رپورٹ کرنے کے لیے ایوارڈ دیا گیا ہے۔
ایوارڈ کی تقریب کے دوران جیوری کی جانب سے احمر کے کام کو سراہا گیا۔ سیکریٹ کمپاس کے ٹی وی اور فلم پروجیکٹس کے ڈائریکٹر سیری فٹن نے کہا: ’’ہم نے احمر خان کے مختصر شو کو پسند کیا ہے۔ اس نے گرمجوشی اور دردمندی کے ساتھ نیوز کو حقیقی معنوں میں دکھانے / پیش کرنے میں مہارت کا مظاہرہ کیا ہے۔ انہوں نے ایسے لوگوں کے بارے میں لکھا ہے جو بے آواز ہیں، جن کی کوئی نہیں سنتا یا جو اپنی بات دوسروں تک کسی بھی وجہ سے نہیں پہنچا سکتے۔‘‘
احمر نے، اس دوران، سماجی رابطہ گاہ پر اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا: ’’لندن میں گزشتہ رات کو روری پیک ٹرسٹ کی جانب سے بی اے ایف ٹی اے میں 2023 کے لیے ’مارٹن ایڈلر پرائز‘ سے نوازا گیا۔ میں یہ انعام و اعزاز غزہ میں کام کرنے والے بہادر صحافیوں کے نام کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے اپنے فرض شناسی کی ادائیگی میں صحافت کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔‘‘
مزید پڑھیں:ثناء ارشاد متو 'میگنم فیلو شپ' پانے والی وادی کی پہلی خاتون
ایوارڈ یافتہ اور دو بار ایمی کے لیے نامزد، احمر خان، کشمیر سے تعلق رکھنے والے ایک فری لانس ملٹی میڈیا صحافی ہیں، جن کی جنوبی ایشیا کے مسائل پر کافی مضبوط گرفت ہے۔ وہ انسانی حقوق، مذہب، ہجرت، انسانی مسائل اور خطے میں سیاسی اور سماجی بدامنی کے بارے میں رپورٹ کرتے ہیں۔ کئی بین الاقوامی میڈیا تنظیموں کے لیے خان نے بھارت، بنگلہ دیش، افغانستان، نیپال اور سری لنکا سے رپورٹنگ کی ہے۔