بیگوسرائے: ایک کشمیری لڑکی سُمیرا حنیف نے بہار کے لالو سنگھ کے پیار میں اپنا مذہب تبدیل کرکے ہندو دھرم اختیار کرلی اور اپنا کا نام انجلی سنگھ رکھ لیا۔ سمیرا اور لالو نے سرینگر میں کورٹ میریج کی تھی۔ ایک دن لالو سنگھ سُمیرا (انجلی سنگھ) کو چھوڑ کر بیگوسرائے چلا گیا اور پھر دوبارہ کشمیر نہیں لوٹا۔ انجلی اپنے شوہر کو تلاش کرتے ہوئے بیگو سرائے اس کے گھر پہنچی، جہاں لالو سنگھ نے اسے اپنانے سے انکار کردیا جس کے بعد انجلی نے زہر کھاکر خود کشی کی کوشش کی۔ سمیرا عرف انجلی (28) سرینگر کے حیدرپورا تھانہ علاقے کے گلبرگ کبینی کی رہنے والی ہے جب کہ اس کے شوہر لالو کمار (30) کا تعلق بیگو سرائے ضلع کے بیرپور سے ہے۔ لالو کمار کام کے سلسلے میں سرینگر گیا تھا جہاں ان دونوں کی ملاقات ہوئی تھی۔ ان دونوں کی پہلے دوستی ہوئی، اس کے بعد وہ ایک دوسرے سے پیار کرنے لگے۔ لالو کمار کے کہنے پر سُمیرا نے مسلم سے ہندو مذہب اختیار کیا اور پھر دونوں نے 19 مئی 2022 کو شادی کرلی۔
شادی کے بعد سات مہینے دونوں ساتھ رہے۔ اس کے بعد لالو کمار اچانک انجلی کو چھوڑ کر اپنے گاؤں بیگو سرائے آگیا۔ وہیں انجلی لالو کمار کا انتظار کرتی رہی لیکن وہ واپس لوٹ کر نہیں آیا۔ اس کے بعد انجلی اس کی تلاش میں بیگو سرائے پہنچ گئی لیکن لالو نے اسے اپنے گھر میں رکھنے سے انکار کر دیا۔ یہاں تک کہ لالو نے کشمیر جانے سے بھی منع کر دیا۔ اس کے بعد انجلی نے زہریلی دوا کھا کر خود کشی کرنے کی کوشش کی حالانکہ اسے صحیح وقت پر علاج کے لیے ہسپتال لے جایا گیا، جہاں اس کا علاج جاری ہے۔ سمیرا عرف انجلی کا کہنا ہے کہ اگر اسے اس کا پیار نہیں ملا تو وہ اپنی جان دے دے گی۔